کراچی : نوجوان بیٹسمین عمر اکمل ارباب اختیار کے دل سے اترگئے، انھیں صرف ٹوئنٹی 20 تک ہی محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ چیف سلیکٹر ہارون رشید کہتے ہیں کہ عمر کو ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کیلیے اپنے کھیل پر زیادہ توجہ دینا ہوگی، ہمیں ایسے کھلاڑی چاہئیں جو میچ کو کامیابی سے اختتام تک پہنچانے کی ذمہ داری اٹھا سکتے ہوں۔
نوجوان بیٹسمین عمر اکمل کو ورلڈ کپ میں رویے کو وجہ قرار دیتے ہوئے بنگلہ دیش کے ٹور سے مکمل طور پر ڈراپ کردیا گیا تھا، زمبابوے کیخلاف انکی ٹوئنٹی 20 میچز میں واپسی تو ہوئی مگر ون ڈے ٹیم میں جگہ نہیں بنا پائے۔چیف سلیکٹر ہارون رشیدکہتے ہیں کہ ہمیں ایسے کھلاڑیوں کی ضرورت ہے جو میچز کو کامیابی سے اختتام تک پہنچانے کی ذمہ داری اٹھاسکتے ہوں، ہم نے دیکھاکہ عمر ٹوئنٹی 20 کیلیے تو بہترین ہیں لیکن انھیں ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کیلیے اپنے کھیل پر زیادہ توجہ دینا ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہم اسپیشلسٹ کھلاڑیوں پرمشتمل ٹوئنٹی 20 اسکواڈ تیار کررہے ہیں جس سے پاکستان کو مستقبل قریب میں کافی فائدہ ہوگا، زمبابوے سے 2 میچز کی سیریز میں کچھ کھلاڑیوں کی کارکردگی سے ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوا، ہم نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل پول تیار کررہے ہیں جو فیلڈ میں زیادہ ذہانت کا مظاہرہ کریں اور وہ اس طرز کی ضروریات کو اچھی طرح سمجھتے ہوں، ہم چاہتے ہیں کہ جو کھلاڑی اس فارمیٹ میں اچھے ہیں وہ صرف ٹوئنٹی 20 پر ہی توجہ مرکوز رکھیں، یہی وجہ ہے کہ ہم نے مختار احمد، نعمان انور یا بلاول بھٹی جیسے کھلاڑیوں کو ون ڈے سیریز کیلیے منتخب نہیں کیا۔
ہارون رشید نے کہاکہ ہمیں ٹوئنٹی 20 کپتان آفریدی کی حالیہ فارم پر کافی تشویش ہے، وہ تجربہ کار کپتان اور پلیئر ہیں، ہم ان سے زیادہ کی توقع کرتے ہیں، ورلڈ ٹوئنٹی 20 ہمارے لیے ایک اہم ایونٹ ہے، امید ہے کہ وہ اپنے مجموعی کھیل کو بہتر بنائینگے۔ زمبابوے سے ایک روزہ سیریز کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ہم ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا پرفارم کرنیوالے کھلاڑیوں کو منصفانہ موقع دینا چاہتے ہیں،اس کیساتھ ہم نے محدود اوورز کی کرکٹ میں نئے ٹیلنٹ کی بھی نشاندہی کی، ہمیں پوری امید ہے کہ ون ڈے ٹیم میں بھی کافی بہتری آئیگی۔