اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) ناقص ترین معاشی کارکردگی پر تحریک انصاف کے اہم راہنما عمر ایوب خان نے نے نون لیگ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے روپے کی قیمت 103روپے فی ڈالر رکھنے کیلئے گزشتہ ایک برس میں 400ارب جھونک دیے، حکومت نے اپنی اقتصادی بدانتظامی چھپانے کیلئے اربوں ضائع کیے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ مسلسل اضافے کی جانب گامزن ہے
حکومت قرضوں کی اوٹ میں اس خسارے سے بچائوں کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومتی قرضوں کے باعث ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے۔ نجی شعبے کیلئے قرضوں کی دستیابی منفی انداز میں متاثر ہو رہی ہے۔نجی شعبے متاثر ہونے سے محصولات میں مزید کمی اور خسارے میں اضافہ ہوگا
کرنٹ اکائونٹ اور مالیاتی خسارے کے باعث روپے کی 124روپے فی ڈالر تک گراوٹ کا اندیشہ ہے، پاکستان ادائیگیوں کے شدید ترین عدم تواشن کا بھی شکار ہے،برآمدات کی ادائیگیوں کیلئے آئی ایم ایف کے دروازے پر دستک دینے کے علاوہ چارہ نہیں ۔ آئی ایم ایف سے رجوع کی صورت میں پاکستان کو بہت سے سٹریٹجیک مفادات پر سودے بازی کرنا پڑ سکتی ہے،
ٹرمپ انتطامیہ پہلے ہی پاکستان کی بازو مروڑنے میں مصروف ہے،نون لیگ کی معاشی بدانتظامی کے باعث مہنگائی کا طوفان آئے گا،بجلی اور تیل کی قیمتیں بڑھیں گی اور عوام سے یہ اضافہ بٹورہ جائیگا، غریب عوام ہی کو مہنگے ڈیزل اورمٹی کے تیل کی خریداری پر مجبور کیا جائیگا، کھادیںمہنگی ہوں گی اور اس کا بوجھ کاشتکاروں پر پڑے گا،
گردشی قرضے بڑھیں گے اور موسم گرما میں بجلی کی قلت میں اضافہ ہوگا، گردشی قرضوں کا مجموعی حجم پہلے ہی ایک ہزار ارب تک جا پہنچا ہے ، بجلی کی عدم دستیابی کے باعث محصولات میں نمایاں گراوٹ آئے گی
جی ڈی پی گروتھ ریٹ میں کمی اور بے روزگاری کے طوفان کا بھی اندیشہ ہے۔حکومت کی ان ناکام پالیسیوں کا سب سے بڑھا شکار تعلیم یافتہ نوجوان بنیں گے۔یہ تعلیم یافتہ نوجوان ہی ملکی معیشت کا متحرک حصہ بنتے اور اس میں افزائش کی راہ ہموار کرتے ہیں،