counter easy hit

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات جنیوا کنونشن کے نفاذ کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب کا خطاب

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) اقوام متحدہ ک انسانی حقوق کونسل مقبوضہ کشمیر میں اگست 2019 سے کیے گئے بھارتی حکومت کے غیر آئنی اور نوآبادیاتی اقدامات کا فوری نوٹس لے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب خلیل ہاشمی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جنیوا اعلامیہ اور اسکی عملی منصوبہ بندی کے نفاذ اور اسکی پیروی کے موضوع پر منعقدہ 45 ویں اجلاس میں سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر آئینی اقدامات کے تحت کشمیریوں کے حقوق ان کی زمینوں، زندگی کی بنیادی سہولیات، قدرتی وسائل اور حق خودارادیت کوغصب کرنے پرتنقید کرتے ہوئے عالمی ادارے سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ خلیل ہاشمی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ویانا کنونشن انسانی عظمت ،استعداد اور بنیادی حقوق کیلئے ہماری مشترکہ جدوجہد کا اہم سنگ میل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ویانا کنونشن کی غیر ملکی قبضوں کیخلاف غیر مساوی عملداری اس نظام کے نفاذ راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک مقبوضہ علاقوں کے شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق کے آزادانہ استعمال کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ایک آزاد، انصاف اورامن پر مبنی معاشرے کا قیام خواب ہی رہیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں بے شمار ثبوت موجود ہیں جو عارضی انسانی حقوق فراہمی کی قابلِ افسوس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں جیسا کہ اقوام متحدہ کی عملداری میں بعض غیرملکی قبضوں والی جگہوں کی صورتحال سے ظاہر ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی المناک صورتحال روز بروز بدتر ہوتی جارہی ہے۔جس کی سب سے بڑی وجہ ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے غیرآئینی اور یکطرفہ اقدامات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 14 ماہ سے مقبوضہ کشمیر کی عوام پر ہندوستان کا وحشیانہ تشدد اور پابندیاں نئے فیز میں داخل ہوچکی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ فاشسٹ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی حقائق کو مسخ کرنے کیلئے فوجی تسلط کے ذریعے بدترین کارروائیاں کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ہی 1.5ملین ہندوستانیوں کو کشمیری شہریت دی جاچکی ہے۔ جو وہاں جائیدادیں خرید سکتے ہیں اور نوکریاں کر سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بھارت نے کورونا کی وبا کی پروا نہ کرتے ہوئے کشمیریوں پرمزید مظالم ڈھائے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی شناخت ان کی زبان اردو چھیننے کیلئے حال ہی میں قانون سازی کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات جنگی جرائم اور جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر اور خصوصی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے انسانی المیے کو روکنے اور اس کی نگرانی کیلئے خصوصی اقدامات کریں۔ انھوں نے کہا کہ ہم بھارت سے ایک دفعہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اگست 2019 کے اپنے غیر آئینی اور نوآبادیاتی اقدامات واپس لے اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کا احترام کرے اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ان کو حاصل حق خودارادیت دے۔

Amb @KhalilHashmi
speaking at UN HRCouncil #HRC45 today where he drew attention towards India’s illegal&colonial measures being taken since last August, aimed at usurping Kashmiris ppl’s lands,livelihoods,natural resources&their right to self-determination @PakUNGeneva

Full text of statement delivered by Ambassador @KhalilHashmi
today at the #UN Human Rights Council #HRC45, highlighting various dimensions of the grave human rights crisis in #IIOJK, triggered by India’s illegal measures of last August:

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website