اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میزائل تجربات جاری رکھنے پر شمالی کوریا کے خلاف مزید پابندیاں عائد کردیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شمالی کوریا پر پابندیوں کی قرارداد امریکا نے پیش کی جسے تمام مستقل اور غیر مستقل ارکان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اس قرارداد کے تحت شمالی کوریا کے 18 حکام اور اداروں پر نئی پابندیاں عائد کرکے واضح پیغام دیا گیا ہے کہ میزائل تجربات بند کیے جائیں۔ شمالی کوریا کے انٹیلی جنس سربراہ سمیت 14 افسران اور 4 محکموں کو اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل کرتے ہوئے ان پر بین الاقوامی سفری پابندی عائد اور اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر تمام طرح کے جوہری اور میزائل تجربات کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے جس کی شمالی کوریا نا صرف خلاف ورزی کرتا رہتا ہے بلکہ وہ پہلے کے مقابلے میں اب کہیں زیادہ تیزی سے میزائل تجربات کر رہا ہے۔ اس کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام دفاعی نوعیت کا ہے جس کا مقصد امریکی جارحیت کا جواب ہے۔
امریکہا شمالی کوریا کے اتحادی چین سے بھی بات چیت کر رہا ہے کہ وہ مزید دباؤ ڈال کر میزائل تجربات کو رکوائے۔ سلامتی کونسل نے 2006 میں پہلی بار شمالی کوریا کے میزائل اور جوہری پروگرام کے جواب میں پابندیاں عائد کی تھیں جن میں بتدریج اضافہ ہوا۔ قرارداد پر امریکا اور چین کے درمیان کئی ہفتوں تک بات چیت ہوئی جس کے بعد اتفاق رائے سے ان پابندیوں کی حمایت کی گئی۔