اسلام آباد(ایس ایم حسنین)قابض بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے چری کوٹ سیکٹر پر مسلسل فائرنگ کا نشانہ بننے والے افراد سے ملاقات کیلئے جانے والے اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کے عہدیداروں کی گاڑی کو نشانہ بنادیا جس میں پاکستان اور بھارت کیلئے اقوام متحدہ کے مبصر ملٹری گروپ کے دو افسران سوار تھے۔واقعے میں اقوام متحدہ کی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے لیکن عہدیدار محفوظ ہیں اور پاک فوج نے انہیں فوری طور راولاکوٹ منتقل کردیا۔ ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران نے کہا کہ بھارتی فوج نے صبح 10:45 پر آزاد جموں و کشمیر کے چری کوٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کیانہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کے عہدیدار پولاس گاؤں میں بھارتی فوج کی فائرنگ کا نشانہ بنے والے افراد سے ملاقات کے لیے جارہے تھے کہ نشانہ بنے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں اقوام متحدہ کی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے لیکن عہدیدار محفوظ ہیں اور پاک فوج نے انہیں فوری طور راولاکوٹ منتقل کردیا۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ‘اقوام متحدہ کے مبصر گروپ کی گاڑی کو بلااشتعال فائرنگ سے نشانہ بنانے والی بھارتی فوج کی ایک اور اوچھی حرکت ہے’۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے رواں برس اب تک 2 ہزار 999 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے نتیجے میں 27 اموات جبکہ 92 خواتین اور 68 بچوں سمیت 249 شہری شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر عمل کریں اور ایل او سی او ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے ملیٹری مبصر گروپ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے تحت اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دیں’۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے چری کوٹ سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی اور اقوام متحدہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں فوجی مبصر سوار تھے، انہیں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ پولاس گاؤں جارہے تھے۔
آئی ایس پی آر کہا کہ یہ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی گاڑی دور سے باآسانی پہچانی جاسکتی ہے کیونکہ اس کی ساخت اور نشانات واضح ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ گاڑی کو نقصان پہنچا ہے اور دونوں افسران محفوظ رہے اور انہیں پاک فوج نے راولا کوٹ پہنچادیا لیکن بھارت کے اس طرح کے غیر قانونی اقدامات تمام بین الاقوامی اقدار کے خلاف ہے اور اس کی وجہ بھارتی فوج کا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا واضح مقصد ہے اور اس سے نہ صرف شہری بلکہ اقوام متحدہ کے مبصرین بھی نشانہ بن رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کے ساتھ مکمل یک جہتی کرتا ہے اور اپنے فرائض انجام دینے پر ان کے کردار کا خراج تحسین پیش کرتے ہیںبھارتی فوج نے آزاد جموں و کشمیر کے باگسر سیکٹر پر 15 دسمبر کو بھی فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہوئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی کے ساتھ بگسر سیکٹر پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔
بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھرپور جواب دیا جس سے بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔
تاہم فائرنگ کے تبادلے میں 35 سالہ نائیک شاہ جہاں اور 21 سالہ سپاہی حمید شہید ہوگئے۔واضح رہے کہ 10 دسمبر کو بھی کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کی حدود میں حملے کے ممکنہ خطرے کے باعث پاک فوج کو پہلے ہی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
بھارت کی جانب سے وقتاً فوقتاً لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اس سے قبل 25 نومبر کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بندوقیں ایک بار پھر بے لگام ہوئی تھیں اور اس کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوگیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے باگسر سیکٹر میں سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔
اس سے قبل 22 نومبر کو بھارت کی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن کے قریب آزاد جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی میں شادی کے گھر میں موٹر شیل کی فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے