واشنگٹن: بحر منجمد شمالی میں رہنے والی وہیل سے متعلق حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ وہ سمندر کی تاریک تہہ میں ہر سال ایک نیا گانا تیار کرتی ہے اور پورا سال اسے گنگناتی ہے۔
یوں تو وہیل سمندر کی تہہ میں دو مختلف طرح کی آوازیں نکالتی ہیں جو سننے والوں کو ایک گانے کی طرح محسوس ہوتی ہیں لیکن حیران کن طور پر وہیل ہر سال ایک نیا گانا ایجاد کر لیتی ہے۔ واشنگٹن یونیورسٹی کی پروفیسر کیٹے اسٹیفورڈ نے اپنی ساتھیوں کے ہمراہ سمندر کی تہہ میں درجنوں وہیل کی حرکات کا مطالعہ کیا۔
مطالعے میں دیکھا گیا کہ وہیل یہ نغمے اپنے ساتھیوں کو متوجہ کرنے کے لیے گنگناتی ہیں جن کے ساتھ وہ کچھ وقت گزارنا چاہتی ہیں ان کا یہ طرز عمل انہیں نہ صرف دیگر وہیلز بلکہ ممالیہ جانوروں میں بھی منفرد مقام دلاتا ہے۔ پروفیسر کیٹے نے مشاہدہ کیا کہ یہ وہیل ہر سال اپنی ’ پکار‘ کے انداز میں تبدیلی لاتی ہیں اور ہم نے تین سال کے دوران 184 مختلف انداز کے مشاہدے کیے۔
پروفیسر کیٹے کا کہنا تھا کہ وہیل ایک دوسرے کو مخاطب کرنے کے لیے کلاسیکل گلوگار کی طرح سُر اور لے پیدا کرتی ہیں گو یہ نغمے 2 منٹ کے دورانیے کے تھے لیکن یہ دورانیہ بار بار دہرایا جاتا تھا اور وہیل ہر بار یکساں طریقے سے گاتی ہیں۔ یوں تو پرندوں میں یہ انداز کافی عام ہے لیکن دیو ہیکل ممالیہ کا انداز انوکھا بھی ہے اور منفرد ہے۔