اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی اجلاس میں ایم کیو ایم ارکان کی نعرے بازی، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی۔ ایم کیو ایم ارکان نے ایوان کو مچھلی بازار بنا دیا، فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جسے ناکام بنائیں گے۔
سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین ایم کیو ایم نے نائن زیرو پر چھاپے اور صولت مرزا کے بیان اور الطاف حسین پر مقدمہ کے پیش نظر نعرے بازی کی اور شدید احتجاج کیا ۔ ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی سرگرمیاں معطل کر کے ایم کیو ایم کیخلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
جرائم کے خاتمے کی آڑ میں لگتا ہے ایم کیو ایم کو ختم کیا جا رہا ہے ، وزارت داخلہ جواب دے کہ یہ سب آئین کی حکمرانی اور کراچی میں امن کیلئے ہو رہا ہے یا ہمیشہ کی طرح ہمیں آزمائش میں ڈالا جا رہا ہے، اگر آزمائش ہے تو اس سے بھی گزر جائیں گے ۔ فاروق ستار نے کہا کہ ایک پھانسی کے مجرم سے ڈیتھ سیل میں بیان لینا تاریخ کا انوکھا واقعہ ہے۔
وزارت داخلہ جواب دے کہ کیا قانون پھانسی کے مجرم سے پانچ گھنٹے قبل بیان لینے کی اجازت دیتا ہے اور کیا یہ بیان وزیر داخلہ کی اجازت سے ہوا؟ فاروق ستار کے بیان کے بعد ایوان مچھلی بازار میں تبدیل ہو گیا۔ ایوان میں ایم کیو ایم اراکین نے نعرے بازی شروع کر دی اور شورشرابا کیا۔
قومی اسمبلی کا ایوان جئے جئے جئے مہاجر کے نعروں سے گونج اٹھا۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ ایم کیو ایم اراکین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں ۔ سپیکر نے تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اراکین غلط روایت ڈال رہے ہیں۔