لاہور (ویب ڈیسک ) سینئر تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے کہ امریکہ وزیر اعظم عمران خان سے خوش نہیں ہے۔ ہارون رشید کا کہا کہ عمران خان کی ایک بات پر تعریف کرنی چاہیے امریکی وفد عمران خان کے وزیراعظم بننے سے پہلے ان سے ملنے کے لئے گیا۔ جس پر عمران خان نے افغانستان میں جاری جنگ پر ایک لیکچر دیا اور کہا تم لوگ کیا کر رہے ہو۔ ہارون رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان اس وقت بھی ٹھیک کہہ رہا تھا ۔ عمران خان بھارت کے حوالے سے بلکہ کلیئر ہیں ماضی کے حکمران ایسے نہیں تھے۔ یہاں تک کہ پرائیوٹ بھارتی شہری بھی سابق وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے گھر میں رہتے تھے۔ ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ میرے پاس ثبوت تو نہیں ہے تاہم مجھے لوگ کہتے ہیں کہ ان کی فیکٹری سے بھارتی پکڑے گئے۔ دشمن میں بھی آداب ہونے چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے علاوہ تمام حکمران مجبور تھے۔ عمران خان مجبور نہیں ہے ، اسی لئے امریکہ عمران خان سے خوش نہیں ہے ۔اس سے قبل تجزیہ نگار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف لندن جائیداد کی تقسیم کے لئے جانا چاہتی ہیں کیونکہ کس کے پاس کتنی جائیداد جائے گی، اس کا اندازہ ابھی نہیں لگایا گیا۔ نوازشریف ان کے والد ہیں، اس لئے تیمارداری تو وہ کریں گی۔ لیکن ان کا لندن جانے کا مقصد جائیداد کی تقسیم ہے کیونکہ ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ کس کے حصے میں کیا آئے گا۔ چونکہ لوٹ مار کا پیسا ہے تو اس لئے کبھی ایک جگہ ہوتا ہے تو کبھی دوسری جگہ، ٹیکس بچانے کے چکر میں ابھی تک شریف خاندان میں جائیدادیں تقسیم نہیں ہوئی۔ اس لئے مریم نوازکی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ کسی طرح لندن چلی جائیں اور جائیداد کی تقسیم ہو جائے۔