کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے توہین عدالت درخواست پر سی ای او کے الیکٹرک طیب ترین اور چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی سمیت دیگر حکام کو نوٹس جاری کردیئےہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے بجلی کی پیداوار نہ بڑھانے اور غیرمنصفانہ لوڈ شیڈنگ کرنے پر سی ای او کے الیکٹرک اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔
کرامت علی نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 2015 کو ہیٹ اسٹروک کے بعد درجہ بندی کی لوڈ شیڈنگ کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کے الیکٹرک کو بجلی کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کا حکم دیا تھا لیکن گزشتہ دنوں بن قاسم پاور اسٹیشن خرابی سے ثابت ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک نے پیداواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا، اس لئے کے الیکٹرک اور نیپرا حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت عالیہ نے چیئرمین نیپرا بریگیڈیئر ریٹائرڈ طارق سدوزئی، وائس چیئرمین نیپرا سید منصور الحق اور سی ای او کے الیکٹرک طیب ترین کے علاوہ چیف آپریٹنگ افسر ڈسٹری بیوشن، ہیڈ آف ڈسٹری بیوشن کے الیکٹرک کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔