صنعا یمن جہاں سے زیادہ تر خبریں جنگ وجدل سے متعلق ہی سامنے آتی ہیں مگر کل بدھ کو سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک تصویر اور اس کے ساتھ خبر کو بھی غیر معمولی پذیرائی ملی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تصویر میں ایک معمر شخص اپنے جواں سال معذور بیٹے کو اپنی کمر پر لادے جا رہا ہے۔ معذور گریجوایٹ نوجوان کے والد کے چہرے پر جنگ سے متاثر ہونے کے آثار نمایاں ہیں مگر اس کے چہرے پر بیٹے کی تعلیمی کامیابی پر خوشی اور طمانیت بھی صاف دکھائی دیتی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصویر کو غیر معمولی طور پر سراہا اور پسند کیا گیا ہے۔ تصویر کے ساتھ آنے والی خبر میں بتایا گیا ہے کہ میٹرک کی تعلیم مکمل کرنے والا یہ معذور نوجوان نہ صرف جسمانی طور پر معذور ہے بلکہ نابینا بھی ہے۔ اس نے صنعاء میں معذور بچوں کے لیے قائم کردہ ایک تعلیمی ادارے سے تعلیم حاصل کی ہے۔ خیال رہے کہ 2014ء کے بعد یمن میں جاری خانہ جنگی نے عوام کوبری طرح متاثر کیا ہے مگر معذور بچے کے بوڑھے باپ کے چہرے پر طمانیت بیٹے کی تعلیم کی خوشی کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ تصویر یمنی فوٹو گرافر فاروق مقبل نے صنعاء میں اس وقت بنائی جب ایک معذور بچے کو اس کے والد نے اپنی کمر پر اٹھایا اور گھر جانے کی تیاری کرنے لگا۔