اسلام آباد: پاک امریکہ سفارتی تناؤ میں اضافہ، امریکہ پاکستان پر نئی سفارتی حدود وقیود عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق یکم مئی سے امریکہ میں پاکستانی سفارتی عملے پر پابندیوں کا امکان ہے۔ امریکہ میں تعینات پاکستانی عملہ سفارتخانے کے 40 کلومیٹر کے اندر گھوم سکتا ہے۔ 40 کلومیٹر سے باہر جانے کے لیے سفارتی عملے کے لیے اجازت درکار ہوگی۔
خیال رہے کہ امریکہ کی طرف سے اس طرح کے اقدامات کی کوششیں اس وقت سامنے آئی ہیں جب پاکستان نے امریکی سفارتی اہلکار کی مجرمانہ غفلت سے شہری کی موت کے حادثے پر احتجاج کیا۔ یاد رہے کہ امریکہ نے پاکستانی شہری کی موت کے ذمہ دار اتاشی کو پاکستانی حکام کے سامنے تفتیش کے لیے پیش کرنے سے انکار کردیا ہے۔ پاکستان نے امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے شہری کی موت پر احتجاج کرتے ہوئے امریکی سفیرکودفترِخارجہ طلب کیا تھا اور قانون پر عمل درآمد کا کہا تھا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف مبینہ طور پر نشے میں تھے۔ حادثے کے بعد پولیس کے روکنے پر ان کا موقف تھا کہ انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل ہے، فوراً ہی امریکی سفارت خانے سے ایک دوسری گاڑی آگئی جس میں امریکی سفارتی اہلکار روانہ ہوگئے، جبکہ حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کو پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا۔ سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفترخارجہ طلب کرکے مطالبہ کیا تھا کہ اس معاملے پر پاکستان کے قانون اور ویانا کنونشن کے مطابق عمل کیا جائے گا۔ امریکی سفیر نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا