واشنگٹن: یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کے دوران بڑے پیمانے بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کی خبروں پر امریکی حکومت نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکومت نے یمن میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کے باعث سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے اور محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے.امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو اب گائیڈڈ ہتھیار فراہم نہیں کیے جائیں گے تاہم امریکی فوج سعودی فضائیہ کو مستقبل میں ٹریننگ بھی فراہم کرے گی تاکہ وہ شہری آبادی والے علاقوں میں موجود دہشت گردوں کو صحیح طریقے سے نشانہ بناسکے۔خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ باراک اوباما انتظامیہ اس وقت سعودی حکومت سے انتہائی مایوس ہے کیونکہ یمن میں جاری سعودی عرب کی سربراہی میں فوجی اتحاد کے حملوں میں بڑے پیمانے میں عام شہری مارے گئے ہیں اور اس کے علاوہ یمن میں انسانی بحران اور غذا کی قلت سمیت دیگر مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے۔