کراچی (ویب ڈیسک )ملک میں جاری مہنگائی کے طوفان نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے تاہم ایسی صورتحال میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا اثر بھی عوام پر براہ راست جاتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق کاروبار کے پہلے روزہی انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 21 پیسےاضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 156 روپے 28 پیسے پر ٹریڈ کر رہاہے ۔دوسری جانب سٹا ک مارکیٹ سے بھی اچھی خبریں نہیں آ رہی ہیں کیونکہ وہاں بھی مندی کا رجحان ہے ۔ 100 انڈیکس میں اب تک 135 پوائنٹس کی کمی ہو چکی ہے جس کے بعد انڈیکس31 ہزار 975 پوائنٹس کی سطح پر ہے ۔دوسری جانب حکومت کی جانب سے 40 ہزارروپے مالیت کے بانڈز کو ختم کرنے کے بعد 31 اگست 2019ء تک 40 ہزار روپے مالیت کے بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے 152 ارب روپے مالیت کے بانڈز واپس کردیے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سونگز (سی ڈی این ایس) کے حکام نے اے پی پی کو بتایا کہ توقع ہے کہ ستمبرکے اختتام تک اس بانڈ میں سرمایہ کاری کرنے والے 194 ارب روپے مالیت کے بانڈز واپس کریں گے۔جولائی اور اگست 2019ء میں ان بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے بالترتیب 40 اور 112 ارب روپے مالیت کے بانڈز واپس کیے۔سٹیٹ بنک نے رواں سال 24 جون سے تمام کمرشل بنکوں کو 40 ہزار روپے مالیت کے بانڈز کی فروخت بند کرنے کا سرکلر جاری کیاتھا، ان بانڈز کو آئندہ سال 31 مارچ تک کیش یا واپس لینے کی مہلت دی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سی ڈی این ایس نے ماہ ستمبر کیلئے مختلف سکیموں پر منافع کی شرح میں کسی قسم کے ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے،چند ماہ قبل مختلف سرٹیفیکٹس اورسکیموں پر منافع کی شرح بڑھا دی گئی تھی تاکہ شہریوں کو قومی بچت کی طرف راغب کیا جاسکے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ جاری مالی سال کیلئے قومی بچتوں کے ہدف میں 350 ارب روپے اضافہ کا اضافہ کیا گیاہے، گزشتہ مالی سال میں یہ ہدف 324 ارب روپے تھا۔جاری مالی سال کیلئے مجموعی ہدف 1570 ارب روپے مقرر کیا گیاہے۔30 جون 2019 ء تک سی ڈی این ایس نے 410 ارب روپے کی بچتیں حاصل کیں جبکہ ہدف 324 ارب روپے تھا۔