امریکا نے ایک بار پھر اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کااعلان کیا ہے ۔
نائب امریکی صدرمائیک پینس نےایک بار پھر امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل کے لیے کام کرنےوالی امریکی لابنگ فرم کے حکام سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ صدرڈونلڈٹرمپ اس کے متعلق سنجیدگی سے غور کررہے ہیں ۔ اس سے قبل سفارتخانے کی متنازع منتقلی پر دنیا بھر میں تنقید کی جاتی رہی ہے،عالمی قوانین کےتحت بھی مقبوضہ بیت المقدس پراسرائیلی قبضہ ناجائز قراردیاجاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دنیا کےکسی ملک نے یروشلم یعنی مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارتخانہ قائم نہیں کیا۔