نیویارک(یس ویب ڈیسک)امریکا میں چوبیس گھنٹوں کے اندر ہونے والے تین علیحدہ علیحدہ حملوں کی دہشت گردی کے تناظر میں تفتیش جاری ہے۔ ری پبلیکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے پولیس حکام سے بارہ گھنٹے پہلے ہی نیو یارک دھماکے کو بم حملہ قرار دے دیا تھا۔
نیو یارک کے علاقے چیلسی میں ہوئے بم دھماکے میں 29 افراد زخمی ہوئے، وہاں سے قریب ہی نصب کیے گئے ایک اور بم کو پولیس نے ناکارہ بنا دیا۔
اس سے قبل ہفتے کے ہی روز نیو جرسی میں مرین کور کی ریس کے موقع پر کچرے کے ڈبے میں رکھا گیا پائپ بم پھٹا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا مگر ریس کو منسوخ کر دیا گیا۔
ادھر مغربی علاقے منی سوٹا کے ایک شاپنگ مال میں ایک سومالی امریکن شخص نے چاقو کے وار کر کے 9 افراد کو زخمی کر دیا۔حملہ آور وہیں پولیس کے ہاتھوں مارا گیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ سب دہشت گردی کے واقعات ہیں لیکن داعش جیسی کسی بین الاقوامی تنظیم سے ان حملوں کا تعلق ابھی واضح نہیں ہے ۔
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن نے ان حملوں کو بظاہر دہشت گرد کارروائیاں قرار دیتے ہوئے ان کی مزمت کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ داعش کی جانب سے منی سوٹا حملے کی ذمے داری قبول کرنے کے بعد امریکاکی سیکورٹی کاعزم مزیدمضبوط ہوناچاہیے اور داعش کو شکست دینا ہوگی۔