افریقی ملک روانڈا میں دنیا کے سب سے پہلے کمرشل ڈرون کے ذریعے دیہی علاقوں میں طبی مصنوعات اور خون کی ترسیل کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ڈرون ڈیلیوری پوائنٹ پر اترنے کے بجائے متعلقہ اشیا کے چھوٹے پیکجز کو ایک پیراشوٹ کے ذریعے نیچے کی جانب چھوڑ دیتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے پہلے کی نسبت اشیا کی ترسیل کہیں زیادہ تیزی کے ساتھ کی جا سکے گی۔یہ ڈرونز پانچ سو فٹ سے نیچے پرواز کریں گے تاکہ طیاروں کے لیے استعمال کیے جانے والے فضائی راستوں میں خلل پیدا نہ ہو۔
یہ ڈرونز 150 کلو میٹر فاصلے تک ہی جا سکیں گے لیکن اندازے کے مطابق یہ ڈرونز اس سے دگنا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
افریقہ میں کئی مقامات پر امدادی کاموں کے لیے پہلے ہی ڈرونز کی مدد حاصل کی جارہی ہے جن میں خون کے نمونے ڈیلیور کرنے اور ریڈ کراس کی جانب سے یوگینڈا میں پناہ گزینوں کے کیمپ کی نگرانی شامل ہے۔