پولینڈ میں امریکی افواج کی تعیناتی اور جنگی سازو سامان پہنچنے پر روس نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
مشرقی یورپ میں گزشتہ روز ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا عمل شروع ہوا جب کہ ساتھ ہی ٹینک اور دیگر بھاری اسلحہ کی منتقلی بھی منصوبے میں شامل ہے۔ روس کی طرف سے کریمیا کو اپنا حصہ بنانے کے لیے امریکی صدر بارک اوباما نے ایک نیٹو مشن کے تحت مشرقی یورپ میں امریکی فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ماسکو حکومت نے اس پیش رفت کو روس کی خودمختاری کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔ دوسری جانب پولینڈ نے امریکی فوجیوں کی آمد کا خیرمقدم کیا ہے۔ تقریباً80ٹینکوں اور کئی بکتربند گاڑیوں پر مشتمل یہ دستہ ڈیرے ڈالنے کے بعد کئی ملکوں میں گشت کا سلسلہ بھی جاری رکھے گا۔ امریکی فوج کی آمد پر پولینڈ کےوزیر دفاع انتھونی میسروچ کا کہنا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد کے دستوں کی تعیناتی سے روس کا خطے میں بڑھتا اثر و رسوخ ختم ہوجائے گا۔یہ بات اہم ہے کہ پولش وزیر دفاع امریکا کے ساتھ دفاعی تعلقات میں فروغ کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وسطیٰ یورپ اور خاص طور پر پولینڈ میں روس کی طاقت کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب روس نے پولینڈ میں امرکی فوج کی تعیناتی پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ یہ تعیناتی روس کے لیے خطرے کا باعث ہے۔