امریکا میں پاکستانی کیمونٹی سے تعلق رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے محسوس کیا ہے کہ جب وہ نماز تراویح پڑھ کر گھروں کو واپس جاتے ہیں تو کچھ لوگ مسلسل انکا پیچھا کرتے ہیں
نیویارک (یس اُردو) اورلینڈو کے خونی واقعہ کے بعد امریکی خفیہ اداروں کو ایک اہم مشن سونپا گیا ہے کہ امریکہ کی سرزمین پر پروان چڑھنے والے انڈر گراونڈ انتہا پسندوں کے نیٹ ورک کا سراغ لگایا جائے ۔ چنانچہ امریکہ کی اکثر ریاستوں میں ان دنوں اسلامک سینٹرز اور مساجد کی نگرانی کا عمل جاری ہے جس سے مسلم کیمونٹی میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے ۔بظاہر تو حکام کا کہنا ہے کہ ایسا ہرگز نہیں ہو رہا صرف سیکورٹی کی غرض سے اہلکار اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں لیکن پاکستانی کیمونٹی سے تعلق رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے محسوس کیا ہے کہ جب وہ نماز تراویح پڑھ کر گھروں کو واپس جاتے ہیں تو کچھ لوگ مسلسل انکا پیچھا کرتے ہیں۔” دنیا نیوز” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایک معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خدشات پر ریپبلکن پارٹی کی اعلٰی قیادت نے غور کرنا شروع کر دیا کہ امریکہ کی سالمیت کے لیئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ انتہا پسندوں کے نیٹ ورک کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک ” ریڈ لیسٹ ” مرتب کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2014ء میں کن ممالک سے کس کیٹیگری میں لوگ امریکہ آئے اور کتنوں نے گرین کارڈ حاصل کیے۔ ان ممالک کو انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی نرسریاں اور سہولت کار قرار دیا گیا ہے ۔فلپائن سے 4 لاکھ 4 ہزار 566 افراد وزٹ ویزے پر امریکہ آئے اور اُن میں سے 49 ہزار 996 افراد نے یہاں مختلف نوعیت کے کیس کر کے گرین کارڈ حاصل کیے ۔ عراق سے 23 ہزار 858 افراد وزٹ ویزے پر امریکہ آئے اور اُن میں سے 19 ہزار 153 نے گرین کارڈ حاصل کیے۔ پاکستان سے ایک لاکھ 2 ہزار 953 افراد امریکہ آئے اور 18 ہزار 612 افراد نے گرین کارڈ حاصل کیے ۔ ایران سے 33 ہزار 303 میں سے 11 ہزار 615 نے گرین کارڈ حاصل کیے۔ مصر سے 99 ہزار 716 افراد میں سے گیارہ ہزار 477 لوگوں نے گرین کارڈ لیے۔سعودی عرب سے 2 لاکھ 91 ہزار 715 افراد وزٹ ویزے پر امریکہ آئے اور اُن میں سے صرف 1696 افراد نے مختلف کیسوں کی مد میں گرین کارڈ حاصل کیے۔ اسی طرح افغانستان سے 10 ہزار 527 افراد میں سے 4150 نے گرین کارڈ حاصل کیے۔ اس فہرست میں صومالیہ، شام، یمن، لبنان، ملیشیاء، سوڈان، انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات، مالی اور لیبیا شامل ہیں۔یہ لوگ طالبعلم، سفارتکار اور سیر وسیاحت کی کیٹیگری کے ویزوں پر امریکہ آئے تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ آنے والے وقتوں میں امیگریشن قوانین کو مزید سخت کیا جائے گا اور گرین کارڈ ہولڈرز کے کیسوں کی مزید چھان بین کی جائے گی ۔