ہیوسٹن (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آج بھارت کے ساتھ ہمارا رشتہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے، ہندوستان کےساتھ دفاعی معاہدے کے لئے پرامید ہیں، دونوں ممالک اسلامی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ملکر لڑیں گے، دونوں ممالک کیلئے سرحدی سلامتی ناگزیز ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا
ہے کہ بھارت کا بہترین دوست ہوں جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کہا ہے کہ نائن الیون اور ممبئی حملوں کا ذمہ دار ایک ہی ملک ہے، دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا وقت آگیا ہے، دہشت گرد آرٹیکل 370 کا غلط استعمال کر رہے تھے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں بھارتی نژاد امریکیوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرٹرمپ کی موجودگی میں اسٹیڈیم کے باہر ہزاروں افراد نے مودی کے خلاف مظاہرہ کیااورنعرے لگائے، ہیوسٹن کی فضاء ’’گومودی گو‘‘کے نعروں سے گونج اٹھی، نریندری مودی کے جلسے کے خلاف مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی ریلی نکالی اور مودی کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم کی جانب دنیا کی توجہ دلائی۔ ریاست کے مختلف شہروں سے ہزاروں مظاہرین عالمی برادری کو بھارت کا اصل چہرہ دکھانے پہنچ گئے، جس اسٹیڈیم میں نریندر مودی نے خطاب کیا اس کے باہر پاکستانی، کشمیری اور سکھ برادری نے شدید احتجاج کیا، انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے بھی بھارت سرکار کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شریک ہوئے، مظاہرے کے شرکا نے بھارتی وزیر اعظم کو کشمیریوں کاقاتل قرار دے دیا۔ مظاہرین نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کشمیری پرچم بھی لہرائے، پاکستان زندہ پاکستان اورخالصتان کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں نسل کشی بند کرے، کشمیریوں کو آزادی دی جائے ۔ مظاہرین کے بینرز پر ” بھارتی دہشت گردی کا چہرہ مودی“ کے نعرے درج تھے۔
پلے کارڈ پر مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرو، بھارتی قبضہ ختم کرو کے نعرے، مظاہرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ نریندر مودی کے جلسے میں شرکت نہ کریں ۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق تقریب کے موقع پر بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات کے خلاف ہیوسٹن میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ جاری ہے۔ مظاہرے کے منتظمین نے بتایا کہ امریکا کے مختلف علاقوں سے پندرہ سے بیس ہزار افراد اس مظاہرے میں شرکت کیلئے ہیوسٹن پہنچ گئے ہیں۔دوسری جانب ہیوسٹن میں این آر جی ارینا میں نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدر کی حیثیت سے دوسری مدت کیلئے حمایت کا اعلان کیا اور یہ نعرہ لگایا ’’اب کی بار ٹرمپ سرکار‘‘ مودی کے جلسہ اور ریلی میں 25کے قریب گورنر، امریکی کانگریس کے اراکین نے شرکت کی۔مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم خود کو بدل رہے ہیں اسی وجہ سے ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس پروگرام کا نام پاوڈی مودی ہے مگر میں ایک سادہ آدمی ہوں جو کہ 130کروڑ لوگوں کے آرڈر پر کام کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ این آر جی ارینا بھارت اور امریکہ کے مابین توانائی کے سلسلہ میں بڑھتی ہوئی ہم آہنگی کا ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور امریکا کے مابین تعلقات میں ہم نئی تاریخ اور کیمسٹری دیکھ رہے ہیں، مودی نے اپنے خطاب میں پاکستان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے آرٹیکل 370 کو ہٹایا اور ہندوستان کے اس اقدام نے اس قوم کو گھبرا دیا ہے جو کہ خود ہی اپنے ملک کا انتظام نہیں سنبھال سکتے،
انہوں نے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 9/11کا حملہ ہو یا ممبئی 26/11 کا حملہ ایک ہی ملک ان کارروائیوں میں مرتکب پایا گیا، ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا جائے۔انہو ں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ایک چیلنج تھا۔ جس کو بھارت نے الوداع کر کے 370آرٹیکل کا خاتمہ کرکے 70سالہ قریبی قانون کو الوداع کر دیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم کی خصوصی تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ وہ امریکا میں بھارت کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ امریکہ کی معروف این بی اے باسکٹ بال چیمپئن شپ کے دو میچ آئندہ ماہ بھارت کے شہر ممبئی میں کھیلے جائیں گے‘یہ دو میچ 4 اور 5 اکتوبر کو ممبئی کے ایس وی پی سٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ انہوں نے اسٹیڈیم میں موجود بھارتی نژاد امریکیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اس وقت امریکا میں ایک ایسا شخص صدر ہے جو ان کا بہترین دوست ہے۔صدر ٹرمپ نے نریندر مودی کو دوبارہ بھارت کا وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ اُن کا کہنا تھا کہ امریکا میں 40 لاکھ کے لگ بھگ بھارتی نژاد امریکی موجود ہیں جو امریکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکا اور ہندوستان دونوں کے لئے سرحدی سلامتی ناگزیر ہے۔ ہم امریکی فخر کے ساتھ بے گناہ ہندوستانی امریکیوں کو انتہا پسند اسلامی دہشت گردی کے خطرے سے بچاتے ہیں۔ڈونلٹرمپ نے مزید کہاکہ مودی کی قیادت میں دنیا ایک مضبوط ، ترقی یافتہ اور خودمختار مضبوط ہندوستان کی گواہی دے رہی ہے۔آج ہمارا رشتہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے اور ہم جمہوریت سے وابستہ ہیں۔امریکی صدر نے وزیر اعظم مودی کو امریکا کا سب سے بڑا ، انتہائی وفادار دوست قرار دیا اور کہا کہ وہ ہندوستان کے لئے غیر معمولی کام کررہے ہیں۔