امریکی صدر نے ایران کو مل کر کام کرنے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایران کے عوام اور قیادت کیلئے وہ مستقبل چاہتاہے جو ان کاحق ہے۔ ایران پستی کی جانب جا رہا ہے، ہماری خواہش ہے ایران میں خوشحالی آئے ایران اقوام کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے۔ ہمیں داعش کی تباہی اور دیگر مشترکہ ترجیحات پر کام کرنا چاہیے۔ امریکا ان تمام ممالک کے ساتھ امن چاہتاہے جو امن چاہتے ہیں۔
واشنگٹن (نیوز ڈیسک ) امریکی صدر نے ایران کیخلاف اقدامات کیلئے نیٹو سے مدد مانگ لی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی فوجیں کسی بھی حملے کیلیئے تیار ہیں لیکن نیٹو بھی ایران تنازعہ پر آگے بڑھے اور اپنا کردار ادا کرے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے عراق میں 2 امریکی فوجی اڈوں پر میزائلوں سے کیے گئے حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی قوم سے خصوصی خطاب کیا۔
امریکی صدر نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ امریکی فوجیں کسی بھی مزید حملے کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم اس تمام تنازعے میں نیٹو کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ گزشتہ رات کے ایران کے حملے میں نہ ہی کوئی امریکی نہ عراقی فوجی ہلاک یا زخمی ہوا۔
ارلی وارننگ سسٹم نے بہترین کام کیا اور اس کی بدولت امریکی و عراقی فوجی پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے، جبکہ حملوں میں امریکی اڈوں کا معمولی نقصان ہوا۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ایران مہذب دنیا کو خوف زدہ کر تا رہاہے، قومیں ایران کا رویہ برداشت کر تی رہی ہیں تاہم اب امریکی افواج کسی بھی چیز کے لئے تیار ہیں۔
سلیمانی نے خطے میں کئی امریکی فوجیوں کو ہلاک کرایا اور امریکی مفادات پر حملے کی پلاننگ کر رہے تھے۔ ایران نے حالیہ دنوں میں 2 امریکی ڈرون بھی تباہ کیے۔ ایران نے یمن ،لبنان ،افغانستان اور عراق میں تباہی مچائی، امریکی ایرانی رویہ کافی عرصے سے برداشت کررہے تھے۔
اب معاملہ برداشت سے باہر ہوچکا تھا اسی لیے قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا۔ امریکی صدر نے دوران خطاب اعلان کیا کہ ایران کو ایٹم بم بنانے سے روکا جائے اور اب اس کیخلاف مزید سخت معاشی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ جب تک میں صدر ہوں ایران کو جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیا جائے گا۔ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو فوری طور پر روکنا اور دہشت گردی کی حمایت کو ختم کرنا ہوگا۔
ہم سب کو مل کر ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا ہوگا تاکہ ہم دنیا کو محفوظ اور پرامن بناسکیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے اپنے عوام پر سخت اور جابرانہ تسلط قائم کررکھا ہے،ایران میں حالیہ ہونے والے مظاہروں میں سیکڑوں ایرانی شہریوں کو احتجاج کرنے پر قتل کردیا گیا۔