نئی دلی(ویب ڈیسک) امریکی وزیر تجارت ولبر روس نے کہا ہے کہ امریکا کی نظر میں بھارت خصوصی تجارتی مراعات کا حقدار ملک نہیں کیونکہ بھارت نے امریکی مصنوعات کو رسائی دینے کے وعدوں کی تکمیل بھی نہیں کی تھی اس لیے ہم نے بھارت کو دی گئی خصوصی تجارتی حیثیت اسی سال ختمکر دی تھی۔امریکی وزیر تجارت نے مزید کہا کہ اگر بھارت نئے تجارتی معاہدے کے ساتھ مذاکرات پر تیار ہوتا ہے تو امریکا اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے سوچ سکتا ہے تاہم اس کے لیے بھارت کو ماضی کی روایات نہ دہرانے اور معاہدے پرعمل درآمد کے لیے ٹھوس یقین دہانی کرانی ہوگی لیکن تب بھی امریکا محدود تجارتی معاہدہ ہی کرے گا۔اہم بات یہ ہے کہ واشنگٹن نے اسی سال بھارت کو حاصل جو خصوصی تجارتی حیثیت ختم کر دی تھی، اس کی وجہ یہ بنی کہ بھارتی حکومت امریکی مصنوعات کو بھارتی منڈی میں اتنی وسیع رسائی نہیں دے رہی تھی، جتنی امریکا نے بھارتی مصنوعات کو اپنی داخلی منڈی میں دے رکھی تھی۔اس حوالے سے ولبر روس کی بھارتی ہم منصب پیؤش گوپال سے ملاقات بھی ہوئی ہے، دونوں جانب سے پیش کیے گئے اعتراضات پر بحث بھی ہوئی تاہم حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا جس کے باعث یہ ملاقات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ہی ختم ہوگئی تاہم مذاکرات جاری رکھنے کا عزم کا اظہار کیا گیا ۔واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ برس بھارت کو حاصل ’امریکا کے ترجیحات کے عمومی نظام ( )‘ کے تحت چ?ھوٹ کو ختم کردیا تھا تاہم ایک ہفتے قبل وزیراعظم مودی کے دورہ امریکا سے یہ مراعات بحال ہونے کی امید ہوچلی تھی۔