کراچی (ویب ڈیسک)کراچی امریکی ریاست ٹیکساس کے ہائی اسکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کو9 جون 2018 کو وطن واپس پہنچنا تھا۔سبیکا شیخ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہرہوسٹن کے نزدیک سانٹافے ہائی اسکول میں گزشتہ روز طالبعلم کی فائرنگ سے چل بسیں۔سبیکا شیخ کے اہلِ خانہ بیٹی کی المناک موت پرغم سے نڈھال ہیں اور کراچی میں واقع ان کی رہائش گاہ پرتعزیت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔سبیکا کے والد عبدالعزیز کو یقین ہی نہیں آ رہا ہے کہ ان کی ذہین اور فرماں بردار بیٹی سبیکا اس دنیا سے چلی گئی۔کراچی میں اپنی رہائش گاہ کے باہرسبیکا شیخ کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی 21 اگست2017 کو امریکہ گئی تھی۔سبیکا کے والد نے کہا کہ سبیکا شیخ 75طلبہ کے گروپ میں پڑھائی کے لیے امریکہ گئی تھی، امریکی پروگرام کے لیے 6 ہزارطلبہ میں سے 75 کومنتخب کیا گیا تھا۔عبدالعزیز نے کہا کہ سبیکا شیخ اولیول کی طالبہ تھی اور اس کی دو بہنیں اور ایک بھائی ہے، سبیکا شیخ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھی۔سبیکا کے والد نے بتایا کہ بیٹی کی 9 جون 2018 کو وطن واپسی تھی، فائرنگ کے واقعے کی اطلاع گزشتہ روز افطارکے بعد میڈیا سے ملی، انہوں نے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن سبیکا نے فون نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ سبیکا کی میت جلد پاکستان لانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس حوالے سے امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطےمیں ہیں۔دوسری جانب امریکن کونسلزفار انٹرنیشنل ایجوکیشن کی ویب سائٹ پرجاری پیغام کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ سبیکا عزیز شیخ امریکی وزارت خارجہ کے کینیڈی لوگریوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت امریکہ میں 2017-18 میں پڑھائی کرنے گئی تھی۔خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی ریاست ٹیکساس میں شہرہوسٹن کے سانٹا فے ہائی اسکول میں طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت 10 طالبعلم جاں بحق ہوگئے تھے۔پولیس کےمطابق ہائی اسکول کے 17 سالہ حملہ آور طالبعلم دیمیتریوس پاگورٹزس کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ٹیکساس کے اسکول میں فائرنگ ہوئی جس کی ابتدائی رپورٹس اچھی نہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکساس فائرنگ واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔