جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اچھی سے اچھی کمپنیوں کے چکن نگٹس میں بھی نصف سے زائد حصہ چربی ، انتڑیوں ، پسی ہوئی ہڈیوں اور دیگر ایسے ہی اجزا پر مشتمل ہوتا ہے۔
چکن نگٹس کا شوق غیر معمولی حد تک عام ہوچکا ہے جبکہ بچے تو انہیں دیوانگی کی حد تک پسند کرتے ہیں لیکن کیا یہ غذا اس قابل ہے کہ اسے کھایا بھی جائے ؟ امریکہ کے ممتاز علمی مرکز یونیورسٹی آف مسیسپی میڈیکل سنٹر نے حال ہی میں ایک تحقیق کرکے چکن نگٹس کا پول کھول دیا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ اچھی سے اچھی کمپنیوں کے چکن نگٹس میں بھی نصف سے زائد حصہ چربی ، انتڑیوں ، پسی ہوئی ہڈیوں اور دیگر ایسے ہی اجزا پر مشتمل ہوتا ہے۔
تحقیق میں جب چکن نگٹس کا تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس میں صرف 15 سے 19 فیصد پروٹین ہے اور ان میں جو گوشت پایا گیا وہ بھی عمومی معیار کے مطابق نہ تھا ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چکن نگٹس کا شمار کم غذائیت والی مضر صحت خوراک میں کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین غذائیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر آپ کے بچے چکن نگٹس کے شوقین ہیں تو یہ جان لیں کہ آپ خاصی رقم خرچ کرکے ان کے لئے بیماری خرید رہے ہیں ۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے دی امریکن جنرل آف میڈیسن میں شائع کی گئی ہے۔