لاہور(پ ر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کی قائمہ کمیٹی برائے’’ٹیکسٹائل اینڈ الائیڈ پروڈکٹ ‘‘کے چےئرمین میاں محمد عثمان ذوالفقارنے اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوٹ (ای او بی آئی) کی طرف سے جاری ریوائز پالیسی کے متعلق کہا ہے کہ ای او بی آئی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں مگر اس کو اپریل2016سے لاگو کیا جائے،جرت کی کم از کم شرح کو گزشتہ تین سال کی بجائے رواں ماہ سے لاگو کیا جانا چاہیے۔۔انہوں نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ اجرت میں اضافہ کے باوجود مطلوبہ شرح سے کم جمع کرنا ای او بی آئی کی لاپرواہی ہے اس کا بوجھ بزنس کمیونٹی پر نہ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ وہ 13000کی شرح کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں مگر اس کا اطلاق اپریل 7 2016سے ہونا چاہئے،موجودہ حالات کے مطابق ہماری صنعتیں پچھلے تین سال کا بوجھ برداش کرنے کے قابل نہیں ہے۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ واجبات کی وصولی صنعتوں پر اضافی بوجھ ہو گا جو پہلے ہی لیکویڈیٹی بحران کا سامنا کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ تمام انڈسٹریل یونٹ ای او بی آئی کے ساتھ رجسٹرڈ ہے جو ویب سائٹ کے ذریعے بھی آن لائن ہیں۔شراکت کا چالان ہر ماہ ملازمین کی تعداد کی تصدیق کے بعد خود کار طریقے سے بنایا جا تا ہے،کوئی بھی شرح کو اپنی مرضی سے تبدیل نہیں کر سکتا۔میاں عثمان نے مزید کہاکہ اجرت کی کم از کم شرح گزشتہ تین سال سے حکام کی طرف سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا،اس کی سزا صنعتوں کے مالکان کو نہیں دی جانی چاہئیں۔اجرت کی کم از کم شرح کو گزشتہ تین سال کی بجائے رواں مال سے لاگو کیا جانا چاہیے۔