لاہور (ویب ڈیسک) مجھے عمران خان کی وہ بات نہیں بھولتی جنہوں نے عثما ن بزدار کاانتخاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ میں ایک ایسے شخص کو وزیر اعلی پنجاب کے منصب پر فائز کررہا ہوں جن کے گائوں میں آج تک بجلی بھی نہیں پہنچی ۔ وہ ایک نیک سیرت اور شریف النفس انسان ہی نہیں ۔نامور کالم نگار اسلم لودھی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔دوسروں کا احترام کرنیوالے شخص بھی ہیں ۔جب سے انہوں نے وزرات اعلی کا منصب سنبھالا سیون کلب روڈ کے دروازے عوام کیلئے کھلے ہیں ۔لوگ بلا جھجک اور رکاوٹوںکے بغیر ان سے ملتے اور اپنے مسائل کا تذکرہ کرتے ہیں ۔خوش قسمتی کی بات تو یہ ہے کہ وہ مسائل حل بھی ہورہے ہیں۔ وزیراعلی کا منصب سنبھالنے کے کافی دنوں کے بعد عثمان بزدار نے پہلی مرتبہ تونسہ شریف کا دورہ کیا اور اربوں روپے کے میگا ترقیاتی پیکیج کااعلان،مختلف پراجیکٹ کا سنگ بنیاد اورافتتاح بھی کیا۔ انہوں نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال تونسہ کے ڈائیلسز یونٹ اور اربن بس سروس کا افتتاح بھی کیا۔انہوںنے بوائز ڈگری کالج شادن لنڈ ، دو رویہ انڈس ہائی وے،پولیس اسٹیشن اورتحصیل کمپلیکس کی عمارتوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔وزیراعلیٰ نے تونسہ شریف میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘ تبدیلی آچکی ہے،تونسہ شریف سمیت تمام پسماندہ علاقے ترقی یافتہ شہروں میں بدل رہے ہیں۔انہوں نے اس موقع پر گورنمنٹ بوائز اور گرلز ڈگری کالج تونسہ میں چار سالہ بی ایس ڈگری پروگرام ، ووکیشنل سینٹر کو گورنمنٹ ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کا درجہ دینے ، بچیوں کیلئے چار نئے پرائمری سکول بنانے ،نیا پبلک پارک اور 10 سکولوں میں پلے گرائونڈ بنانے کا اعلان بھی کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تونسہ میں 200بیڈ کا جدید ترین طبی سہولیات سے مزین انڈس ہسپتال قائم کیاجائے گا ‘اگلے دورے میں وہ خود اس کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔پانی کی شدید قلت کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے جنوبی پنجاب میں 15چھوٹے ڈیم بنانے کااعلان بھی کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تونسہ کے کمال اورسٹی پارک کی تزئین نو کر کے انکے انتظامات پی ایچ اے لاہور کے سپرد کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔ انہوںنے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں تونسہ میں 200لوگوں کے لئے پناہ گاہ کا پراجیکٹ بھی شروع کیا جائے گا۔تحصیل تونسہ میں ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے سڑکوں کی تعمیر وتوسیع کے 9 منصوبے زیر تکمیل ہیں جنہیں مقررہ مدت میں ہی مکمل کیا جائیگا۔ لائیوسٹاک فارم اور کورٹ قیصرانی میں ماڈل کیٹل منڈی بنائینگے پنجاب سمال انڈسٹریل کارپوریشن کے توسط سے ہنر مند افراد کیلئے 2لاکھ روپے تک کیلئے بلاسود قرضے اور اخوت کے ذریعے 50ہزار روپے تک کے قرضے دئیے جائینگے۔ سردار عثمان بزدار نے بجلی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح بھی کیا۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ قبائلی علاقہ جات کیلئے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں اور قبائلی علاقے تخت سلیمان ریونیو تحصیل بنانے کا اعلان ہوا ہے۔ ایک لاکھ پچھتر ہزار ایکڑ رقبہ سیراب کرنے کیلئے 5چھوٹے ڈیم، لینڈ ریکارڈ سینٹرز، نادرا سینٹرز، پاسپورٹ آفس، پنجاب بینک برانچز بھی قائم کی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے 60 بیڈز کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال، ریسکیو 1122 سینٹر بارتھی اور فاضلہ کچھ، سرٹھوک تا ٹھیکر 46 کلومیٹر طویل اور کھرڑ بزدار تا ہنگلون 23 کلومیٹر طویل سڑک کے منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا جن کی مجموعی لاگت ایک ارب 7 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پسماندہ علاقوں کی محرومیوں کو دور کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور کی پرائیویٹ یونیورسٹی نے قبائلی اور پسماندہ علاقوں کے طلبہ کی مفت تعلیم کیلئے ہر شعبہ میں ایک ایک نشست مختص کی ہے۔ میڈیکل انجینئرنگ اور دیگرتعلیمی اداروں میں قبائلی طلبہ کے کوٹہ میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ جبکہ پسماندہ علاقوںمیںتعینات ملازمین کیلئے ہل الائونس 500 سے بڑھا کر 1000 روپے کیا جارہاہے۔ کوہ سلیمان کے علاقوں کو بھی ٹورازم بیلٹ میں شامل کرینگے۔ اسکے علاوہ بھی کئی منصوبوں کا افتتاح اوراعلان بھی کیاگیا ۔یہ وہ حقیقی اقدامات ہیں جن کی ضرورت تو بہت پہلے سے تھی لیکن ہر دور میں ان پسماندہ اور دور دراز علاقوں کے مسائل سے چشم پوشی برتی گئی ۔ان غریب اور پسماندہ علاقوں سے ووٹ لے کر بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہونے والوں نے منتخب ہونے کے بعد ادھر کا رخ نہیں کیا ۔اس کاکریڈٹ بلاشبہ عمران خان کو جاتا ہے جنہوں نے سب کی مخالفت کی پرواہ کیے بغیر ایک پسماندہ علاقے سے عثمان بزدار کی شکل میں وزیر اعلی پنجا ب کا انتخاب کیا۔