لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے وسطی اور جنوبی علاقوں سے تعلق رکھنے والے اراکین پنجاب اسمبلی نے درپیش مسائل کے حل کے لیے علیحدہ گروپ تشکیل دے دیا ہے۔ انہوں نے اہم حکومتی شخصیات سے ملاقات کرنے سے بھی معذرت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اپنے مطالبات و تحفظات سے صرف وزیراعظم عمران خان
صندل خٹک کیخلاف تحقیقات کس شخصیت کی درخواست پر ہو رہی ہیں؟ اہم انکشاف
کو آگاہ کریں گے۔ہم نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ناراض اراکین اسمبلی کواہم حکومتی شخصیات کی جانب سے ملاقات کا پیغام اس یقین دہانی کے ساتھ بھیجا گیا تھا کہ ان کے جائز تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ناراض اراکین اسمبلی نے جواباً مؤقف اختیار کیا کہ ہم سے کیے گئے وعدے وزیراعلیٰ پنجاب نے پورے نہیں کیے اور ایک سال کا عرصہ وعدوں ویقین دہانیوں پہ گزار دیا۔ذرائع کے مطابق ناراض اراکین جو وسطی اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران وزیراعلیٰ، وزرا اور پارٹی قیادت کو متعدد مرتبہ اپنے تحفظات سے آگاہ کیا لیکن کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ہم نیوز کے مطابق اپنے نام سامنے نہ لانے والے ناراض اراکین نے کہا ہے کہ ہم سے کیے گئے نہ تو وعدے پورے ہوئے اور نہ ہی ہہمیں ایڈجسٹ کیا گیا۔
رابی پیرزادہ کی ایک اورویڈیو وائرل، دیکھنے والے حیران رہ گئے
اس ضمن میں ان کا کہنا ہے کہ جب حکومتی تشکیل کے وقت آزاد اراکین کو وزارتوں سے نوازا گیا تھا تو ہم سے کہا گیا تھا کہ پارٹی کےلیے فی الوقت قربانی دے دیں۔ناراض اراکین کو ملاقات کا پیغام بھیجنے والی اہم حکومتی شخصیت کو ہم نیوز کے مطابق جواباً کہا گیا ہے کہ پارٹی کے اہم ترین رہنما جہانگیر خان ترین اور وزیراعلیٰ پنجاب نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ہمیں زیادہ ترقیاتی فنڈز دیے جائیں گے اور اہم کمیٹیوں میں ایڈجسٹ بھی کیا جائے گا لیکن ایسا نہ ہوا۔ہم نیوز کے مطابق پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ناراض اراکین اسمبلی نے واضح طور پر کہا ہے کہ اب ہم کسی وعدے اور یقین دہانی کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق ناراض اراکین پنجاب اسمبلی نے کہا ہے کہ اب ہمارے مسائل اور تحفظات وزیراعظم عمران خان ہی دور کریں گے جو پارٹی چیئرمین بھی ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم سے ملاقات کرانے کا بھی مطالبہ کردیا ہے۔وفاق اور پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی حکومتیں قائم ہیں۔ پی ٹی آئی کے اتحادیوں میں ق لیگ، ایم کیو ایم پاکستان، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل اور گرانڈ ڈیموکریٹک الائنس شامل ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کو اپنے اتحادیوں کی ناراضگیاں دور کرنے کے حوالے سے فی الوقت مشکلات کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی کے مختلف وفود تسلسل کے ساتھ اتحادیوں کو منانے اور ان کی ناراضگیاں دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف سندھ سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ناراض گروپ ایک ماہ قبل بھی وجود میں آیا تھا۔ اس میں پی ٹی آئی سندھ سے تعلق رکھنے والے سات اراکین قومی اسمبلی اور 12 اراکین سندھ اسمبلی شامل تھے۔