counter easy hit

اتر پردیش حکومت کے مدارس مخالف اقدامات

بھارتی ریاست اتر پردیش میں وزیر اقلیتی امور نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے 2300 مدرسے حکومت کے معیار پر پورے نہیں اترتے لہٰذا انہیں جعلی قرار دیا جائے گا۔ اترپردیش میں 16808 مدرسے رجسٹرڈ ہیں۔ گزشتہ Uttar Pradesh government anti-madarsas measuresروز وزیراعلیٰ یوگی نے حکم دیا تھا کہ مسلم مدرسے تمام ہندو تہواروں کو منائیں گے اور چھٹیاں کریں گے۔

Indian-madarsas_L2

ساتھ ہی یوگ نے یہ بھی حکم دیا تھا کہ مسلم تہوار کی چھٹیاں کم کی جائیں۔ اتر پردیش حکومت نے مدرسوں کو جو کلینڈر جاری کیا ہے اس میں مہاویر جنینی، بدھایورنیما، رکھشا بندھن، مہانومی، دیوالی اور کرسمس کی چھٹیاں بھی کرنے کا حکم ہے مدرسے ہولی، امید کرجنتی پر پہلے ہی چھٹیاں کرتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کیلنڈر ایئر میں سات نئی چھٹیوں کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ مدارس کو مسلم تہواروں جیسے عیدالاضحی اور محرم الحرام پر ملنے والی 10صوابدیدی چھٹیاں کم کرکے 4 کردی گئی ہیں۔ اُترپردیش مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار راہول گپتا نے اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دس روزہ چھٹیاں مدرسوں کی صوابدید پر تھیں لیکن اب یہ پہلے سے طے شدہ ہیں اور عظیم رہنماؤں کے یوم پیدائش پر دی جائیں گی، تاکہ طلبہ جان سکیں کہ یہ شخصیات کون تھیں۔

مدارس کی انتظامیہ نے ان تجاویز پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسلامک مدرسہ ماڈرنائزیشن ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ مدارس مذہبی ادارے ہوتے ہیں، ان کی چھٹیاں اقلیتوں کے مذہبی تہوار کی مناسبت سے ہوتی ہیں، دیگر مذاہب کے تہواروں پر چھٹیوں میں اضافے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن یہ بالکل غلط ہے کہ 10صوابدیدی چھٹیوں میں کمی کی جائے۔