سعودی عرب اور دبئی میں نئے سال کے آغاز سے غذائی اشیا، کپڑا، الیکٹرانک اور دیگر اشیا پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد کردیا گیا، جبکہ میڈیکل فیس، امتحانی فیس، فضائی سفر، ادویات، سرجری، رہائشی کرائے، اسکول فیس ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگے اور اس نئے ٹیکس کے اطلاق سے متحدہ عرب امارات کو 7 سے 8 ارب درہم حاصل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور دبئی دونوں خلیجی قوموں کے لیے نئے سال کی صبح ایک نیا ٹیکس سسٹم لائی ہے، جس میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا اطلاق غذائی اشیا، کپڑا، الیکٹرانک اور گیسولین کے ساتھ ساتھ فون، پانی، بجلی کے بل،گاڑیوں کے کرائے، ہوٹل کی سروس وغیرہ سب پر عا ئد ہوا ہے۔ویلیو ایڈڈ ٹیکس سامان اور سروسز پر عائد ہوتا ہے اور عام طور پر اسے صارفین ادا کریں گے جو کہ حکام کو ٹیکس کی صورت میں ملے گا۔بحرین، کویت، اومان اور قطر جیسے دیگر خلیجی ممالک سے متعلق توقع کی جارہی ہے کہ وہ سال 2019 میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس متعارف کرائیں گے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق منیجنگ شراکت دار سجاد حیدر اور کو شہاب حیدر نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس بہت مثبت رہے گا، لیکن اس نظام کے عائد کرنےکے لیے چیلنجز کا سامنا رہے گا۔متحدہ عرب امارات نے 3 سال قبل تیل کی قیمتیں گر جانے کے بعد ریونیو میں اضافے کے لیے سامان اور سروسز پر 5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی ۔شہاب حیدر نے مزید کہا کہ اس سے متحدہ عرب امارات کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے، کاروباری سرگرمیوں میں شفافیت آئے گی اور بینکوں جیسے عالمی مالیاتی اداروں کا متحدہ عرب امارات میں ٹیکس کے نفاذ کے بعد کاروبار پر اعتماد مزید بڑھے گا۔
دوسری جانب منیجر ویلیوایڈڈ ایڈوائزری سجاد حیدر اور ایسوسی ایٹس محمد عادل عباسی کاکہنا ہے کہ خوراک کے لیے 5 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس دیگر ملکوں اور بالخصوص یورپ کے مقابلے میں اب بھی کم ہے،اگر آپ یورپ کو دیکھیں تو مجھے نہیں لگتا کہ یہ مہنگا ہے۔محمد عادل عباسی کے مطابق یورپ کے کچھ ملکوں میں 20 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی شرح کی نسبت یہ اب بھی خاصا کم ہےجبکہ ٹیکس کا اطلاق ہوٹل اور سروس اپارٹمنٹس، اسکول کی کتابوں، اسکول یونیفارم، کرایوں، کمرشل رینٹس، انٹرٹینمنٹ، اسمارٹ فونز، گھڑیوں، زیورات، فیول، کاروں، ٹیلی فون، پانی اور بجلی بلوں پر ہوگا جبکہ میڈیکل فیس، امتحانی فیس، فضائی سفر، ادویات، سرجری، رہائشی کرائے، اسکول فیس ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے مستثنیٰ ہوںگے۔
سجاد حیدر اور ایسوسی ایٹس محمد عادل عباسی نے پر اعتماد انداز میں بتایا کہ عالمی سرمایہ کاروں کا ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے اعتماد بڑھے گا۔عادل عباسی نے مزید کہا کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس طویل المدتی ٹیکس اصلاحات کا ایک حصہ ہےاور اس سے خلیجی ملکوں کا ان کے تیل پر انحصار میں کمی ہوگی تاہم توقع کی جارہی ہے کہ متحدہ عرب امارات کو ٹیکس سے 7 سے 8 ارب درہم حاصل ہوگا۔