اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) معروف صحافی صابر شاکر نے اپنے کالم “دھرنے کی سیاست اور تاریخ ” میں لکھا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے اب دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی نومبر تک دھرنا موخر کرنے پر بضد ہیں۔شاہد ان کے پاس ایسی اطلاع ہے کہ نومبر کے آخری ہفتے سے پہلے کوئی ایک پلئیر غیر معمولی فیصلہ کر سکتا ہے۔اس اہم فیصلے اور اس اہم وقت کا انتظار کرنا چاہئیے۔لیکن مولانا کچھ سننے کو تیارر نہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بہت سے فارمولے گردش کر رہے ہیں۔لیکن کوئی بھی حتمی شکل اختیار نہیں کر پا رہا۔خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نےاپنے ساتھیوں کو خاص ہدایات کر دی ہیں۔سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے ساتھیوں کو خاص ہدایات کی ہیں اور کہا ہے کہ دیکھو اور انتظار کرو۔انہوں نے اپنے ساتھیوں کو آگاہ کیا ہے کہ نومبر کا مہینہ انتہائی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ نومبر اور آگے آنے والے مہینے سیاست میں بہت اہم ہوں گے۔ آصف علی زرداری نے یہ بھی کہا کی سندھ حکومت کے سامنے رکاوٹ ڈالنے والے ناکام ہوں گے۔جب کہ دوسری جانب بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما چوہدری منظور حسین نے بتایا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد لانگ مارچ میں شرکت نہیں کیا جائے گی۔اس بات کا اعلان انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔۔ دوسری جانب اس حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ ملک کو نقصان پہنچانے والے کسی غیر جمہوری احتجاج کا حصہ نہیں بنیں گے، پاکستان پیپلز پارٹی اپنی جمہوری جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں،ہم کسی بھی صورت میں سمجھوتہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ، مولانا فضل الرحمن کی کیسے اور کس حد تک مدد کر سکتے ہیں پیپلز پارٹی اجلاس میں فیصلہ کریگی۔