کراچی (نیوز ڈیسک ) حکومتی ٹیم نے اتحادی جماعت ایم کیوایم کو منا لیا ہے، حکومت نے خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظورنہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، خالد مقبول صدیقی کی جلد وزیر اعظم سے بھی ملاقات کروائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق حکومتی وفد نے اتحادی جماعت ایم کیوایم کے تحفظات دور
کرنے کیلئے ملاقات کی، ملاقات میں ایم کیوایم کے مطالبات کو حل کرنے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ حکومتی وفد نے خالد مقبول صدیقی کوکابینہ کا حصہ رہنے کیلئے منا لیا ہے، حکومتی ٹیم نے ایم کیوایم کے ساتھ مل بیٹھ کر کئی ایشوز حل کرلیے ہیں۔ جب تک بات فائنل نہیں ہوجاتی تب تک خالد مقبول صدیقی کا استعفا منظورکیا جائے گا اور نہ ہی ان کی جگہ کسی اور کو وزیر بنایا جائے گا۔بہت جلد وزیراعظم عمران خان سے خالد مقبول صدیقی کی ملاقات ہوگی۔بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف اور ایم کیوایم وفود کے درمیان آئندہ ملاقات بدھ کو ہوگی۔ آئندہ ہفتے ہونے والی ملاقات میں مزید پیشرفت کا امکان ہے۔ واضح رہے ایک طرف ایم کیوایم حکومت کے ساتھ مذاکرات کررہی ہے، جبکہ ساتھ ساتھ وزیراعظم اور حکومت کی کارکردگی پر تنقید بھی کررہی ہے۔ حکومتی اتحادی ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو وزیرِ اعظم عمران خان کے لیے پریشانی کا باعث قرار دے دیا ہے۔ایک بیان میں فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ کرپشن پر آج سامنے آنے والی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ وزیر ِاعظم عمران خان کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹ سے وزیرِ اعظم عمران خان کی نیت اور عمل کا فرق سامنے آ گیا ہے، انہیں اپنی ٹیم کی سلیکشن پر فکر مند ہونا چاہیے۔ یاد رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ 2018 کی نسبت 2019 کے دوران پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی ہے۔