لاہور (ویب ڈیسک) پیپلزپارٹی وسطی پنجاب اور لاہور تنظیم میں اختلافات عروج پر پہنچ گئے۔ پنجاب تنظیم، لاہور تنظیم کو چلنے نہیں دے رہی، پیپلزپارٹی کا پنجاب میں گراف مسلسل ڈاؤن ہونے لگا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا اظہار ناراضی۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی لاہور تنظیم قبل ازیں براہ راست چیئرمین کے انڈر
ہو ا کرتی تھی۔ اب لاہور تنظیم عملا پنجاب تنظیم کے انڈر ہے، لاہور کے ذیلی عہدیداروں کی تقرری لاہور کے صدر کی بجائے پنجاب تنظیم کرتی ہے جسے لاہور تنظیم پنجاب کی طرف سے اختیارات کا ناجائز استعمال قرار دیتی ہے، لاہور تنظیم کی خواہش کے باوجود پنجاب تنظیم بلاول بھٹو کا لاہور میں جلسہ نہیں ہونے دے رہی۔پیپلزپارٹی لیبر ونگ، یوتھ ونگ، کسان ونگ، سپورٹس ونگ ڈاکٹرز ونگز، ہیومن ونگ ، تاجر ونگ ، پی ایل ایف ،پی ایس ایف خواتین ونگ، کلچرل ونگ، زون اور یوسی سطع کی تنظیم نامکمل ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ، حاجی عزیز الرحمان چن کو لاہور کا صدر بنائے جانے کے خلاف تھے۔پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات حسن مرتضیٰ نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر بڑی جماعت میں گروپنگ اور اختلاف رائے ہوتا ہے تاہم پیپلزپارٹی پنجاب اور لاہور تنظیم میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ بلاول بھٹو نے قمر زمان کائرہ کو وسطی پنجاب اور عزیز الرحمان چن کو لاہو ر کا صدر بنایا اب دونوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔