کراچی (یس ڈیسک) ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ وطن سے ہماری محبت غیر مشروط اور کسی فائدے سے بالاتر ہونی چاہیے، میری شخصیت کی تعمیر اور تشکیل پاکستان میں ہوئی اور میری تعلیم نے آج مجھے اس مقام تک پہنچایا ہے، جس طرح قائد اعظم کو تشکیل پاکستان کے وقت نوجوانوں پر اعتماد تھا اسی طرح آج میں بھی نوجوانوں کو ترقی کے آسمانوں کو چھوتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ یہ بات انہوں نے بقائی میڈیکل یونیورسٹی کے آٹھویں جلسہ تقسیم میں اپنے خطبہ صدارت کے دوران کہی۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ وہ افراد دنیا میں اپنا مقام حاصل کرتے ہیں جو ترقی اور تعلیم کو اپنا نصب العین بنالیتے ہیں آپ نے جس طرح طب اور طب سے متعلق شعبوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کی ہے اس نے آپ کے سامنے ایک وسیع میدان کھول دیا ہے، اب پھیل جائیں اورسب کو بتاد یجئے کہ پاکستانی قوم ہر لحاظ سے ایک برتر اور بلند قوم ہے۔ قبل ازیں یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر زاہدہ بقائی نے کہا کہ بقائی یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر فرید الدین بقائی اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان میں دو باتیں مشترک ہیں کہ یہ دونوں ڈی جے کالج کے سابق طالب علم ہیں اور دونوں پاکستان سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں
دونوں نے بیرون ملک جانے کے بجائے ملک میں رہ کر اس کی خدمت کو ترجیح دی۔ انہوں نے بتایا کہ بقائی ڈینٹل کالج کی اس سال سلور جوبلی منائی جارہی ہے۔تقسیم انعامات کی تقریب میں ڈاکٹر جویریہ آفتاب ایم بی بی ایس 2011ء میں سب سے آگے نکل گئیں، انہوں نے بیسٹ گریجویٹ آف دی ایئر کے علاوہ پانچ طلائی تمغے حاصل کیے جب کہ 2012ء کے امتحان میں ایم بی بی ایس کی طالبہ سیدہ عنبرین زہرہ نقوی تین طلائی تمغے لے کر ممتاز طالب علم رہیں۔