لاہورمیں ہائیکورٹ بار کے وکلاء کنونشن سے پہلےہی ہنگامہ آرائی ہو گئی، مسلم لیگ ن لائرز فورم کے وکلاء نےکنونشن ہال پر ہلہ بول دیا۔کشیدہ صورتحال کے باعث پولیس کی بھاری نفری بھی کنونشن ہال کے باہر پہنچ گئی ۔
ہنگامہ کرنے والے وکلاء نے کنونشن ہال کے شیشے توڑ دیئے اور کرسیاں الٹا دیں،یہ وکلاء وزیراعظم محمد نواز شریف کے حق میں نعرے بازی بھی کرتے رہے تھے۔ لاہور ہائیکورٹ بار نے پاناما ایشو پر وزیراعظم محمد نواز شریف کے مستعفی نہ ہونےپر تحریک چلانے کےلئے وکلاءکنونشن منعقد کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔
سپریم کورٹ بار کے کچھ عہدے دار اورلاہور بار کے کچھ دھڑے بھی اس کنونشن کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ پاکستان بار کونسل،پنجاب بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی کنونشن کی مخالف ہے۔ یہ کنونشن ابھی شروع بھی نہ ہوا تھا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل چودھری نصیر بھٹہ کی قیادت میں مسلم لیگ ن لائرز فورم کے وکلاء وہاں پہنچ گئےاور ہنگامہ آرائی شروع کر دی،ان میں خواتین وکلاء بھی شریک تھیں۔ ہنگامہ آرائی کرنےوالے وکلاء کا موقف ہے کہ پاکستان بار کونسل کچھ دن پہلےپاناما ایشو پرکنونشن منعقد کرکے معاملہ حل کر چکی ہے۔
اب لاہور ہائیکورٹ بار کے ایک دھڑے کی طرف سے ایسے کسی کنونشن کا کوئی جواز نہیں،وہ یہ کنونشن نہیں ہونے دیں گےجبکہ صدر سپریم کورٹ باررشید اے رضوی اور صدر لاہور ہائیکورٹ بارچودھری ذوالفقارکا کہناہے کہ حکومتی سرپرستی میں کنونشن پر حملہ کیا گیا۔ ن لیگ پہلے بھی سپریم کورٹ پر حملہ کر چکی ہے ،وہ وکلاء کنونشن ضرور منعقد کریں گے۔