(رپورٹ.اصغرعلی مبارک سے )
ڈسٹرکٹ جیل اڈیالہ راولپنڈی میں تیز دھار آلے سے غیر ملکی قیدی کے کان کاٹنے اور موبائل فون استعمال کرنے کا معاملہ 14 قیدی ڈسٹرکٹ بکھر سینٹرل جیل میانوالی منتقل کر دیئے گئے تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اڈیالہ جیل میں آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کی خصوصی ہدایت پر ڈی آئی جی جیل خانہ جات شوکت فیروز کی سربراہی میں اڈیالہ جیل میں 200 سے زائد ملازمین کی مدد سے سرچ آپریشن مکمل کیا گیا ۔کچھ قیدیوں سے اسسٹنٹ سپریڈنٹ فیصل آباد حمزہ کی سربراہی میں کالے کپڑے کے تھان رسیا موبائل ڈیوائس سم موبائل لاکھوں روپے نقدی برآمد کیے گئے ذرائع کے مطابق 14 قیدیوں کو جس میں خطرناک قیدی ڈاکٹر عرفان ولد اقبال 25سالہ قیدی
راجہ شاہد ولد غلام مصطفی قیدی سزائے موت ۔اسد جاوید ولد جاوید اقبال 25 سالہ فورن قیدی ظہیر الدین بابر ۔مسعود ولد سوداگر عرف مٹھو۔ راجہ روہد ولد داؤد قیدی سزائے موت اور اور سات مزید مختلف نوعیت کے قیدی بھی شامل ہیں جن کو ڈسٹرکٹ جیل بکھر
سنٹرل جیل میانوالی منتقل کیا گیا جیل رول کے مطابق خطرناک قیدیوں کو جو سزائے موت اور عمر قید کے قیدی ہوں کو الگ الگ رکھا جاتا ہے
ل حیران کن بات یہ تھی کہ ان تمام قیدیوں کو اڈیالہ جیل میں ایک جگہ پر رکھا گیا تھاذع
جس کی وجہ سے لڑائی کا معاملہ سامنے آیا ۔
ان تمام قیدیوں کو صرف اس وجہ سے ایک ساتھ رکھا جاتا تھا کیو موبائل فون استعمال کرتے تھے اور بھاری رشوت جیل انتظامیہ کو دی جاتی تھی ۔
کیا اس دفعہ اتنی بڑی انکوائری ہونے کے بعد قیدیوں سے ضبط کیے گئے موبائل کیش سامنے لائی جائے گی