لندن(آن لائن)28 سالہ برائن ہیرس اور 27 سالہ کیرولین پلیممونس نے دنیا کی سیر کے لیے اپنی بہترین ملازمتوں کو لات ماری اور پھر نکل پڑے۔مگر 5 سال سے جاری دنیا کے اس سفر کے دوران انہوں نے ایک روپیہ بھی خرچ بھی نہیں کیا اور وہ دنیا بھر میں رضاکارانہ کام کی بنیادوں پر جاکر مفت قیام اور ٹرانسپورٹ کی سہولت حاصل کرکے اپنا شوق پورا کرتے ہیں۔کھانا پکانے سے لے کر دیگر متعدد کاموں تک انہوں نے مختلف ممالک میں بہت کچھ سیکھا، مقامی افراد کو دوست بنایا اور چند زندگی بدل دینے والے تجربات کو جانا۔ہیرس کا کہنا تھا کہ اس نے بین الاقوامی تعلقات میں ڈگری لی ہے، تو میں ہمیشہ سے ہی دنیا کو گھومنا چاہتا تھا اور ملازمت کے دوران ایک دن میں نے فیصلہ کرلیا کہ اب ایسا کرنا ہے اور ہم دونوں اپنے خواب کو تعبیر دینے کے لیے نکل پڑے،انہوں نے رضاکارانہ خدمات سرانجام دے کر دنیا کو دیکھنے کا فیصلہ کیا تاکہ دیگر ثقافتوں کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ اور مقامی افراد کی طرح رہ سکیں۔ہیرس کا مزید کہنا تھا کہ ہم دنیا کو ایسے نہیں دیکھنا چاہتے تھے جیسے گوگل پر کسی ملک کو سرچ کرنے پر وہاں کے سیاحتی مقامات کی فہرست آجاتی ہے کہ اس میوزیم میں چلے جائیں۔کیرن نے بتایا کہ ان ملازموں کے نتیجے میں ہم رہائش اور سفری سہولیات میسر آتیں اور اس طرح ہم نے دنیا کے بیشتر ممالک کو ایک روپے خرچ کیے بغیر دیکھ لیا۔اس جوڑے کا کہنا ہے کہ جب تک ممکن ہوا وہ اکھٹے دنیا کو کھوجنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔