اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ووٹ سے تبدیلی نہ آئے تو پھر مارشل لاء یا خوبی انقلاب کا راستہ ہی باقی رہ جاتا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی، الیکشن کمیشن اور آر اوز نے کھل کر مسلم لیگ (ن) کی مدد کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کے دور حکومت میں پنجاب کی صورت حال ہر لحاظ سے بہتر تھی لیکن اس کے باوجود انتخابات میں انھیں شکست ہوئی، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ خراب کارکردگی کے باوجود (ن) لیگ کو 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ تک ووٹ پڑ جائیں، منظم دھاندلی پکڑے جانے پر پاکستان کی بہتری ہوگی۔ اگر جمہوری طریقے سے ووٹ سے تبدیلی نہ آئے تو پھر مارشل لاء اور خونی انقلاب کا راستہ ہی باقی رہ جاتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے عام انتخابات میں لاہور سے تحریک انصاف نے صرف ایک سیٹ حاصل کی لیکن اس کے باوجود مینار پاکستان کو 3 مرتبہ بھرنے میں کامیاب ہو گئی، (ن) لیگ کو چیلنج کرتا ہوں کہ ایک مرتبہ مینار پاکستان کے گراؤنڈ کو بھر کر دکھائیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ (ن) لیگ کے پاس عوام نہیں لیکن مینڈیٹ ان کے پاس ہے، ایسے الیکشن سے عوامی مینڈیٹ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل اعتزاز احسن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی جوڈیشل کمیشن کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اعتزاز احسن نے کہا کہ ان کی اہلیہ بشریٰ اعتزاز کے حلقے میں اس وقت بھی دھاندلی کی جا رہی ہے اور ڈبوں میں فارم 15 ڈالے جا رہے ہیں۔