نیویارک……….. دنیا بھر میں گدھ تیزی سے ختم ہورہے ہیں اور ان کی نسل کی بقا کے لیے اب سائنسدانوں نے الیکٹرانک انڈے تیار کیے ہیں جو ان کے گھونسلوں میں رہ کر پرندے کی کیفیات کو نوٹ کرکے اس حوالے سے تجربات کیے جائینگے۔
گدھ قدرتی ماحول کا ایک اہم حصہ ہے جو مرنے والے جانوروں کو کھاکر اطراف کو صاف رکھتے ہیں لیکن جنوبی ایشیا سمیت کئی ممالک میں صفائی کرنے والے یہ پرندے تیزی سے ختم ہورہے ہیں اور خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ کہیں یہ صفحہ ہستی سے مٹ ہی نہ جائیں۔
نیویارک میں کھلونا روبوٹ اور الیکٹرانک کٹ بنانے والی کمپنی کے ماہرین نے ایک ایسا الیکٹرانک انڈہ بنایا ہے جسے گدھ کے گھونسلے میں رکھ کر اس کی عادات، ملاپ کی معلومات اور انڈے سہنے کی عادات کے بارے میں جاننا ممکن ہوسکے گا۔اس سینسر کا کیس ایک انڈے کی شکل کا بنایا گیا ہے تاکہ پرندہ اسے اجنبی نہ سمجھے۔ سینسر 70 دن تک گھونسلے میں رہ کر دبا، نمی ، گرمی اور دیگر چیزوں کو نوٹ کرتا ہے اور سارا ڈیٹا وائرلیس کے ذریعے سائنسدانوں تک پہنچتا رہے گا۔ اس سے قبل گھونسلوں پر ویب کیم لگا کر بھی دیکھا گیا لیکن انڈے کے ذریعے اندر کی خبر لی جاسکتی ہے۔اسی طرح گھونسلے میں گرمی، دبا اور نمی کو نوٹ کرکے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آیا ان پرندوں کے گھونسلے میں بھی کوئی مرض ہے یا نہیں۔ اس سال چند الیکٹرانک انڈے برطانیہ میں شکاری پرندوں کے بین الاقوامی مرکز میں موجود بعض گھونسلوں میں لگائے جائیں گے۔