برسبین: وہاب ریاض کو ورلڈکپ کے طوفانی اسپیل کی یاد ستانے لگی، پیسر کا کہنا ہے کہ جارحانہ بولنگ کرتے ہوئے وہی کارکردگی آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں دہرانے کی کوشش کروں گا،رفتار کے ہتھیار کو لائن اور لینتھ سے مزیئن کرکے وکٹیں اڑانے کا وقت آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ2015 میں وہاب ریاض کے طوفانی اسپیل نے دھوم مچاتے ہوئے ان کو نئی پہچان دی تھی، شین واٹسن پیسر کے سامنے بھیگی بلی بنے رہے تھے، گذشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ وہ میری زندگی کے بہترین میچز میں سے ایک تھا، یہی کارکردگی آسٹریلیا کیخلاف حالیہ سیریز میں بھی دہرانے کی کوشش کروں گا، گذشتہ سال سفید بال سے تیز بولنگ کے باوجود وکٹیں نہیں لے سکا تھا، اس بار رفتار کے ساتھ بہتر لائن اور لینتھ سے حریف بیٹسمینوں کا شکار میرا ہدف ہوگا، انھوں نے کہا کہ یواے ای کی کنڈیشنز میں طویل عرصے کھیلنے کے بعد گابا کی پچ پر گھاس دیکھتے ہوئے خاصا پُرجوش ہوں، کنڈیشنز کا فائدہ اٹھانے کے بھرپور مواقع نظر آرہے ہیں۔وہاب ریاض نے کہا کہ میں اپنے مزاج کو تبدیل نہیں کرسکتا، جارحانہ بولنگ کا عادی ہوں، اسی انداز کو برقرار رکھوں گا، حالات کو دیکھتے ہوئے شارٹ گیندوں کا بھی بھرپور استعمال کروں گا۔ پیسر نے کہا کہ آسٹریلوی ٹیم کو ہوم گراؤنڈز پر ہرانا بڑا چیلنج ہے، ہمیں بھرپور جوابی حملے کرنا ہونگے،ماضی میں کینگروز کی کوچنگ کرنے والے مکی آرتھر سے مشورے مل رہے ہیں،فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن بھی بڑے معاون ثابت ہورہے ہیں، ڈیوڈ وارنر، اسٹیون اسمتھ کی بیٹنگ کے انداز سے شناسا ہیں،ایسے بیٹسمین وکٹ آسانی سے نہیں دیتے،ان کیخلاف جارحانہ بولنگ کرنا پڑتی ہے،پوری پاکستانی ٹیم بہترین کارکردگی دکھانے کیلیے بے تاب ہے۔