افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مل کر انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کا خیر مقدم کیا اور طالبان پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں۔
نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغانستان کی نظریں ہمسایہ ممالک پر ہیں کہ ہم سنجیدگی سے مشترکہ طور پر انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا اقدامات اٹھاتے ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان پر زور دیتا ہوں کہ وہ سیکورٹی اور قیام امن کے لیے افغانستان سے جامع مذاکرات کرے تاکہ خطے میں خوشحالی آسکے۔ اشرف غنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا کے لیے نئی پالیسی کا خیر مقدم کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی نئی افغان پالیسی طالبان کے لیے یہ واضح پیغام ہے کہ وہ جنگ کے میدان میں نہیں جیت سکتے اور ملک میں قیام امن کے لیے انہیں مذاکرات کی میز پر آنا ہی ہوگا۔