نئی دہلی : بھارتی وزیر اعظم نریندر سنگھ مودی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں ، پاکستان کے نو منتخب وزیر اعظم عمران خان کے نام اپنے ایک خط میں انہوں ںے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ہم پاکستانی حکومت کے ساتھ تمام معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
مودی کا اپنے خط میں کہنا تھا کہ پر امن طریقے سے تمام مسائل کا حل دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے ، اور دونوں ملکوں کی حکومتیں مشترکہ کوششوں سے ہی خطے سے دہشتگردی کا خاتمہ کر سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی نے خطے کے امن کو بری طرح تباہ کیا جس سے معاشی اور سیاسی سرگرمیوں کو شدید نقصان پہنچا ، ان کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے دونوں ملکوں کو آپس میں بامقصد بات چیت کرنا ہوگی تاکہ خطے میں دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنی پریس کانفرنس میں بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو ایک حقیقت تسلیم کرے اور اس کے حل کیلئے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کا ہے جس کے حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام یقینی قرار نہیں دیا جا سکتا ۔
وزارت خارجہ کا حلف اٹھانے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس ایڈونچر کی کوئی گنجائش نہیں، اسے بین الاقوامی نوعیت کے فیصلے سوچ سمجھ کر کرنا ہوں گے ۔ شاہ محمود قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر دونوں ملکوں نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ کوششوں پر زور نہ دیا تو اس کے منفی اثرات خطے کی عوام کو بھگتنا پڑیں گے ۔