چند معمولی تغیرات پر نظر ڈال کر آنے والے خطرناک حالات کیلئے تیار رہا جاسکتا ہے
لاہور (یس اُردو ) جب جنگ شروع ہو جاتی ہے تو وہ کوئی چھپنے والی چیز نہیں ہوتی لیکن جنگ کی منصوبہ بندی کرنے والوں کی خواہش ہے کہ وہ ایسی چیزیں پہلے سے جان لیں تاکہ اس کے لیے تیار ہوا جا سکے ۔ سرحدوں پر بڑی فوجی مشقوں جیسے اقدامات تو واضح اشارہ ہیں لیکن چند چھوٹے پہلو ایسے بھی ہیں جو تجزیہ کاروں کو سراغ دے سکتے ہیں ۔ 1۔ ہیرے اور قیمتی معدنیات : جب جرمنی اور پولینڈ کے درمیان لڑائی سے دوسری جنگ عظیم شروع ہوئی تھی تو ہٹلر کا کہنا تھا کہ یہ ایک محدود جنگ ہے لیکن دیگر ممالک کو اندازہ تھا کہ معاملہ یہاں پر رکے گا نہیں کیونکہ دیگر چند پہلوؤں کے ساتھ ساتھ ہیرے کی قیمتیں بڑھ رہی تھیں ۔ صنعتی ہیرے اتنے خوبصورت نہیں ہوتے یہ ڈرلز ، گرائنڈرز اور دیگر مشینری میں استعمال ہوتے ہیں ۔ یہ جنگ کے بڑے ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں اور ان کی قیمت بہت بڑھ گئی تھیکیونکہجرمنی بہت زیادہ خرید رہا تھا ۔ پھر کچھ ہی عرصے بعد نازی جرمن افواج یورپ پر چھائی ہوئی تھیں ۔2۔ وردیاں غائب ہونا :
نازی حملوں سے قبل وردیوں اور دیگر رسد کے غائب ہونے کی شرح میں اضافہ ہوا تھا ۔ چند چیزیں واقعی گم ہو جاتی ہیں اور کچھ فوجی ٹرکوں سے گر بھی جاتی ہیں لیکن اس میں یکایک اضافہ تجزیہ کاروں کو پریشان کرتا ہے ۔ جب جرمن چھاتہ بردار نیدرلینڈز میں اترے تھے تو ان میں سے چند وہی ڈچ فوج کی وردیاں پہنے ہوئے تھے جو گم ہو گئی تھیں ۔3۔ مشتبہ مظاہرے :خطے میں جنگ جیسی صورت حال پیدا ہونے سے پہلے ایک چیز جو یوکرین نے ملاحظہ کی کہ ملک کے مشرقی علاقوں میں روس نواز مظاہروں میں یکدم اضافہ ہوا تھا۔ روس کے خصوصی ایجنٹ اور فوجی ان علاقوں میں وقتاً فوقتاً آتے تا کہ یقینی بنائیں کہ علیحدگی پسند دستے حکومت کی فوج کے خلاف مزاحمت کے قابل رہیں۔ یوں ملک میں طاقت کا توازن بگڑے اور روس کو کھلی کارروائی کا موقع ملے ۔ 4 : سیاحت میں اضافہ سیاحت میں اضافہ عام طور پر معیشت کے لیے ایک اچھا شگون سمجھا جاتا ہے لیکن چند دیگر پہلوؤں سے دیکھیں تو یہ جنگ کی علامت ہو سکتی ہے کیونکہ یہ سیاح جاسوس بھی ہو سکتے ہیں ۔ دوسری جنگ عظیم میں پرل ہاربر پر جاپانی حملے سے قبل جاپانی جاسوس سیاحوں کے روپ میں پرل ہاربر آئے تھے اور جاپانی بحریہ کو حساس معلومات دی تھیں ۔ 5۔ :اسلحے کی قیمت میں اضافہ مقامی تنازعات میں جنگجو سردار اور دیگر عناصر ایسے افراد کو مسلح کرتے ہیں تو اس سے اسلحے کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے، خاص طور پر کلاشنکوف کی قیمت ۔ انٹیلی جینس تجزیہ کار قیمتوں پر کڑی نگاہ رکھ کر بھی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آگے کیا ہونے جا رہا ہے ۔ ملکی سطح پر اسلحہ خانے پر نظر رکھی جاتی ہے ۔ اگر روس معمول سے زیادہ کروز میزائل بنانا شروع کردے تو یہ خطرے کی علامت ہو سکتی ہے ۔6۔ :کمپیوٹر سرگرمی جدید دور میں ہیکنگ جنگ ایک اہم ذریعہ ہے۔ سائبر حملوں کی سرگرمی کاوقت سے قبل اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور تجزیہ کار جانتے ہیں کہ ایسے حملوں میں یکدم اضافہ کسی بڑی جنگ کی پیش گوئی ہو سکتا ہے ۔