اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ فواد چوہدری خود بھی وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے اُمیدوار تھے۔ فواد چوہدری لوگوں کو کہتے تھے کہ میرے حق میں پروگرام کریں۔ دوسری بات یہ ہے کہ موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب کو کچھ طاقتیں تبدیل کروانا چاہ رہی ہیں ، گذشتہ تین چار روز سے میڈیا میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی تبدیلی کی خبریں بڑی تیزی سے گردش کر رہی ہیں۔عمران خان کو کسی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تبدیل کر دیں لیکن وہ نہیں مانے، انہوں نے صرف اتنا کہا کہ اچھا میں غور کرتا ہوں۔ اُس کے بعد سے تین چار لوگوں کے بارے میں بات بھی ہوئی۔گذشتہ ہفتے ایک شخصیت آئی جس کی تین چار لوگوں سے ملاقاتیں ہوئیں ۔ یہ معاملہ تھوڑا ہلکا ہوا تو اُسی دوران میڈیا پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار پر تیر و نشتر کی بارشیں کروا دی گئیں۔خیال رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کے عہدے اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے متعلق بھی بات کی۔اںٹرویو کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ بزدار صاحب کو صرف میں نہیں پاکستان تحریک انصاف کی اکثریت نہیں جانتی۔ انہیں ابھی وزیراعلیٰ بنایا گیا ہے۔اُن کی کارکردگی کا ایک سال میں اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ جب لوگ کہتے ہیں کہ ہم گورننس سے مطمئن نہیں ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ لوگ وزیراعلیٰ سے مطمئن نہیں ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ہمارے ہاں وزیراعلیٰ ضرورت سے زیادہ طاقتور ہے۔ وزیراعلیٰ کے پاس ڈکٹیٹر جیسی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئیے کہ چیف سیکرٹری کا عہدہ ختم کر کے وزرا کو طاقتور بنائیں۔ساری پاور وزیراعلیٰ کے پاس ہے اور بیوروکریسی کی ساری پاور چیف سیکرٹری کے پاس ہے۔ باقی سب ایک دوسرے کا منہ تک رہے ہوتے ہیں۔ جب تک وزیراعلیٰ کے اختیارات کو صحیح نہیں کیا جائے گا تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے۔