کاربونیٹڈ ڈرنکس، ٹیٹرا پیک جوسز اور چائے کافی جیسے گرم مشروبات کا استعمال ہم سب کے معمول کا حصہ ہیں، یہ تمام مشروبات ہماری پیاس بجھانے، جسم میں پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ذائقے کی طلب کو بھی پورا کرتے ہیں لیکن آپ نے کبھی یہ سوچا اگر ایک مہینے کے لیے آپ اس تمام فلیورڈ سپلائی کو بند کرکے اپنے جسم کی پانی کی ضرورت کو ’سادہ پانی‘ سے پورا کریں تو کیا ہوگا؟
آپ کے جسم پر کیا اثرات پڑیں گے؟ یہ اثرات منفی ہوں گے یا مثبت؟
اس کا تجربہ کیا ایک کینیڈین مصنف اور کنسلٹنٹ کرس بیلی نے، انہوں نے ایک مہینے تک صرف سادہ پانی کا استعمال کیا اور اس کے نتائج بھی سامنے آئے۔
کیلوری انٹیک میں واضح فرق
کیونکہ آپ اب تک نہیں جانتے تو جان لیجیے کہ کولڈرنک کی 500 ملی لیٹر مقدار میں 210 کیلوریز ہوتی ہیں اور پانی میں کیلوریز کی تعداد ہوتی ہے ’صفر‘
بھوک میں کمی
جی ہاں اکثر اوقات دماغ کا جو سگنل ہمیں بھوک کا لگتا ہے درحقیقت وہ صرف پیاس ہوتی ہے اور اسے بجھانے کے لیے مشروبات اور کھانے کی جگہ پانی کافی ہے۔
دماغ کی کارکردگی میں بہتری
کیا آپ جانتے ہیں دماغ کا 75 فیصد حصہ پانی ہوتا ہے؟ سو جب آپ جی بھر کے پانی پیئیں گے تو دماغ تو خوش ہوگا ہی۔
سستا
پانی سے سستا کیا؟ کم خرچ بالا نشین!
میٹابولزم میں تیزی
دن کا آغاز پانی سے کرنے کی عادت آپ کے میٹابولزم میں اضافے کا سبب بنتی ہے، اور بہتر میٹابولزم کا مطلب متناسب صحت اور وزن۔
جلد میں بہتری
پانی کی مناسب مقدار آپ کی جلد کی نمی کو بھی پورا کرتی ہے اور نتیجتاً کھلی کھلی اجلی جلد، اور خشکی سے بچاؤ کی وجہ سے جھریوں میں کمی۔
ہاضمے میں بہتری
ہاضمے کے مسائل کی بڑی وجہ کاربونیٹڈ اور کیفینیٹڈ ڈرنکس ہوتی ہیں اس لیے پانی پی جیے اور ہاضمہ درست کیجیے۔
دل کی بہتری
جسم میں پانی کی کمی کا مطلب گاڑھا خون اور گاڑھے خون کو پمپ کرنے کے لیے دل کو زیادہ محنت کرنی پڑ سکتی ہے اسلیے پانی سے آپ اس خدشے سے بھی نجات پا سکتے ہیں۔