لاہور: سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ مودی میزائل چلا کرخطے کا امن تباہ کرسکتا ہے، شاید ہم اب تیسری عالمی جنگ کی جانب بڑھ رہے ہیں،پاکستان نے امن کیلئے جوکرنا تھا کردیا،پاکستان کو مودی کی ہرحرکت سے ہوشیار اور خبردار رہنا چاہیے، پاکستان عالمی دنیا سے رابطے کرنے چاہئیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی کے بعد نہیں بلکہ جب بھارتی پائلٹ ابھی نندن واہگہ بارڈر کو ہی کراس کرکے انڈیا میں داخل ہوا تو ایل او سی پر فائرنگ شروع کردی تھی۔ ایل او سی سے ملحقہ علاقے کوٹلی، بھمبر، نکیال، تتہ پانی دیگر سے اطلاعات آئی تھیں کہ انڈیا نے شدید فائرنگ اور شیلنگ کی، اور مارٹر گولے چلائے گئے۔ حامد میر نے کہا کہ پاکستان کو معلوم تھا اور خبریں بھی آنا شروع ہوگئیں کہ فائرنگ ہورہی ہے تو پاکستان نے ظاہر ہے کہ فیصلہ لے لیا تھا اس لیے پاکستان نے پائلٹ کو رہا کردیا، وزیراعظم نے مودی سے بار بار فون پر رابطے کی کوشش بھی کی لیکن مودی نے کوئی جواب نہیں دیا، پائلٹ کی رہائی مودی کو خوش کرنے کیلئے نہیں تھی بلکہ دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے۔ بھارتی تجزیہ کار بھی کہتے ہیں کہ پائلٹ کی رہائی کے بعد مودی امن کے راستے پر چلے گا اس پر مت رہنا، مودی ابھی بھی میزائل چلا سکتا ہے، کوئی ایسی حرکت کر سکتا ہے جس سے امن تباہ ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اب پاکستان کو ہوشیار اور خبردار رہنا چاہیے، پاکستان نے جو کرنا تھا کر دیا ہے۔ اب ہمیں امن قائم کرنے کیلئے ان کو قوتوں سے رابطے کرنے چاہئیں جنہوں نے امن کیلئے ہم پردباؤ ڈالا، ہمیں اب مودی کو فوکس نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مت سمجھے کہ وہ کوئی ایڈونچر کرے گا اور ہم خاموش رہیں گے، پاکستانی فورسز اور عوام ہر ایڈونچر کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔ شاید ہم اب تیسری عالمی جنگ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ اگر ایشیا میں تیسری عالمی جنگ شروع ہوتی ہے تو یہ صرف ایشیاء کی حد تک محدود نہیں رہے گی بلکہ دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے گی۔ اس لیے دنیا کو طے میں امن برقرار رکھنے کیلئے کردارادا کرنا چاہیے۔ حامد میر نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں نہ جانا پاکستان کا درست فیصلہ تھا، اب مسلم دوست ممالک کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، پاکستان بھی مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑا ہوتا آیا ہے۔