اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیلجیم کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا۔تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے بیلجیم کے وزیر خارجہ کو فون کر کے انھیں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔بیلجیم کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ فریقین اس مسئلے کو جلد دو طرفہ مذاکرات سے حل کریں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی یک طرفہ اقدامات عالمی قوانین کے منافی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے، بھارت نے یک طرفہ اقدامات سے پورے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا۔یاد رہے گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اوغلو سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔شاہ محمود نے مقبوضہ کشمیر کے لیے آواز بلند کرنے پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ اہم امور پر پاکستان کے نقطۂ نظر کی حمایت کی، پاکستان نے بھی ہر مشکل گھڑی میں ترکی کا ساتھ دیا، مسلم امہ کو متحد کرنے کے لیے ترکی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے، یہ اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی نے ساری صورت حال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، ہم نے سلامتی کونسل اجلاس کے بعد صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔دریں اثنا، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، جب کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس، او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر میں ملاقات پر بھی اتفاق کیا گیا۔