مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہناہے کہ ہم بحر ہند میں تبدیلیوں سے لاتعلق نہیں رہ سکتے،پاکستان کی تجارت کا بڑا حصہ بحر ہند سے گزرتاہے جبکہ نیول چیف کا کہنا ہے کہ کوئی ملک سمندری راستے کو اکیلا محفوظ نہیں بنا سکتا۔
کراچی میں ساتویں بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کا افتتاح ہوا جس کا اعلان مشیر خارجہ سرتاج عزیزنے کیا۔انہوں نےکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم سیکورٹی بحر ہند کے ملکوں کی سلامتی سے براہ راست تعلق رکھتی ہے۔ بحر ہند کا خطہ معاشی اور سیاسی طور پر انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے ،بحری قذاقی سے نمٹنے کے لیے پاکستان دیگر ملکوں کے ساتھ کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پاکستان بحر ہند کا تیسرااہم ملک ہے ،خطے میں اہم تبدیلیاں ہو رہی ہیں ۔تقریبا ً~30ممالک بحرہند کے خطے سے جڑے ہیں ۔دنیا کی 40 فیصد تجارت بحر ہند سے گزرتی ہے۔آبنائے ہرمز اور ملاکا بحر ہند کے راستے کی اہم ترین گزر گاہیں ہیں ۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ دنیا میں تیل و گیس کے 30 فیصد ذخائر بحر ہند کے خطے میں ہیں ۔ وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیےبحر ہند کا کلیدی کردار ہے۔ اس کو کشیدگی والے خطے کے بجائے امن والا خطہ بنانے کی ضرورت ہے۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکا اللہ کہتے ہیں کوئی بھی ملک سمندری راستے کو اکیلا محفوظ نہیں بنا سکتا،سی پیک کی تجارت کو محفوظ بنانے کے لیےسمندری ٹاسک فورس اس کا اہم حصہ ہے ۔ کانفرنس میں صدر آزاد کشمیر مسعود خان نےبھی شرکت کی۔