اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کہتے ہیں کہ قانونی ماہرین کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی ہے ،، ہم کراچی میں ترقی کے لیے اومنی گروپ پر بھروسا نہیں کرسکتے،،اومنی گروپ کرپشن اور منی لاندرنگ میں ملوث ہے ،، اور زرادری گروپ بھی اس کے ساتھ ہے ،، بریفنگ کے دوران فواد چوہدری نے کراچی کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وفاق کراچی میں ترقی کے لیے اومنی گروپ پر بھروسا نہیں کرسکتا، 2 ہزار ارب روپے جو سندھ کے عوام پر لگنے تھے وہ دبئی اور لندن میں خرچ ہوئے،، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گورنر سندھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی ہے جس کی نگرانی میں وفاق کا پیسا کراچی سمیت سندھ بھر میں خرچ ہوگا،، فواد چوہدری نے کہا کہ دو ہزار ارب روپے محلات خریدنے اور پرائیوٹ جہازوں کے کرایوں پر خرچ ہوئے، آج وہ لوگ تحریک چلانے کی باتیں کررہے ہیں جو کمرشل فلائٹ پر لاہور سے کراچی نہیں آتے،، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے کیسز پر توجہ دے، دھمکیاں نہ دے، پیپلزپارٹی کے چار پانچ لوگوں کو نہیں پتا کہ کیا ہوا باقی سندھ کے بچے بچے کو پتا ہے کہ پیسا کہاں خرچ ہوا،، یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیے گئے 172 افراد کے نام فوری طور پر فہرست سے نہ نکالنے اور اس معاملے کو ای سی ایل جائزہ کمیٹی کوبھیجنے کا فیصلہ کیا ہے،، اپوزیشن اور خاص طور پر پیپلز پارٹی اس حوالےسے کئی دنوں سے احتجاج کر رہی ہے ،،