لاہور(ویب ڈیسک)پنجاب حکومت نے یونیورسٹی اور کالجز کی طالباوں کو موٹر سائیکلیں اور سکوٹیاں انتہائی آسان اقساط پر فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے تفصیلات کے مطابق پنجاب ایجوکیشن فاونڈیشن کے چیئرمین وسیم قیوم عباسی نے خوشخبری سناتے ہوئے اعلان کیا کہ سکیم آئندہ سال شروع کر دی جائے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے طالبعلموں کو سائیکلیں فراہم کی جائیں گی جبکہ لڑکیوں کو سکوٹیاں دی جائیں گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈگری کلاسز میں پڑھنے والی لڑکیوں کو سکوٹیاں دی جائیں گی ۔ ان کا کہنا تھا کہا طالبعلموں کو آسانی فراہم کرنے کیلئے انہیں آسان اقساط کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی ۔ ان کا کہنا تھاکہ میٹرک اور باویں جماعت تک کی طالباوں کو سفری واوچر دیئے جائیں گے جس کے باعث انہیں سفر میں مسائل پیدا نہیں ہوں گے اور وہ وقت پو سکول یا کالج پہنچ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 53 ہزار سکول 550 کالجز ہیں جہاں پچاس ملین طالبعلم تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے موٹرسائیکلیں بنانے والی کمپنی کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ موٹر سائیکل کے ساتھ ہیلمٹ فراہم کریں جبکہ عدالت نے موٹر سائیکل پر سفر کو مزید محٖفوظ بنانے کیلئے تجاویز طلب کر لی ہے ۔ کیس کی سماعت کے دوارن لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل ہیلمٹ کے بغیر فروخت نہیں ہونی چاہیے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل کے سفر کو مزید محفوظ بنانے کیلئے مزید اقدامات اٹھا ئے جائیں۔وکیل اظہر صدیقی کی درخواست پر عدالت نے حکام کو اقدامات کیلئے 15 روز تک کا وقت دے دیا ہے ۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے سب سے پہلے ہیلمٹ کی پابندی کو لازمی قرار دیا گیا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کی ہدایت کی جس کے بعد ملک بھر میں ہیلمٹ نہ پہننے والوں کیخلاف کریک ڈاون کیا اور بھرپور چلان کیے گئے تاہم ابھی کوئی بھی شخص سڑک پر ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلاتا ہوا نظر نہیں آتا تاہم پٹرول پمپس والوں کو بھی ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل سوار کو پٹرول دینے سے روک دیا گیا ہے اور سختی سے عملدرآدمد کروایا جارہاہے ۔ ہیلمٹ کی پابندی یقینی ہونے کے چند روز کے بعد لاہور کے بڑے ہسپتالوں سے روزمرہ کی بنیاد پر رپورٹ ہونے والے ایکسیڈنٹ کیسز میں نمایاں کمی کی خوشخبری سنائی گئی اور بتایا گیا کہ ہیلمٹ لازمی ہونے سے سر کی چوٹوں کو کیسز نا ہونے کے برابر رہ گئے ہیں جبکہ اس وقت معمولی زخموں کے مریض آ رہے ہیں جو کہ ایک خوش آئند خبر ہے ۔ ہیلمٹ کی پابندی کرنے کے معاملے پر یک دم مارکیٹ میں ہیلمٹ کی شارٹیج پیدا ہوئی اور ہیلمٹس بلیک میں فروخت ہونا شروع ہو گئے تاہم اب معمول پر آ گئے ہیں۔c