نیویارک ………بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ عالمی معیشت مزید کمزور ہوگئی ہے ،یہ صورتحال ناموافق جھٹکوں کیلئے شدید غیر محفوظ ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق معیشت میں کمزوری بڑھتے ہوئے مالی اضطراب اور اثاثوں کی گرتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ہے۔آئی ایم ایف کی یہ رپورٹ آئندہ ہفتے شنگھائی میں جی 20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنروں کے اجلاس سے قبل آئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق چین کی معیشت میں سست روی عالمی اقتصادی ترقی کے خدشات میں اضافہ کررہی ہے۔چینی معیشت جو دنیا میں دوسری سب سے بڑی معیشت ہے ، 25 سال کے دوران سب سے سست ترین شرح سے بڑھ رہی ہے۔واشنگٹن میں قائم آئی ایم ایف کے مطابق ترقی یافتہ معیشتوں میں ترقی کی رفتار پہلے ہی قائم کردہ حد سے نیچے ہے۔رپورٹ کے مطابق کچھ ممالک میں طلب میں کمی اور بڑے پیمانے پر پیداوار میں نمایاں کمزوری نے بحالی کے عمل کو روک رکھا ہے۔ترقی کی رفتار میں کمی کی وجہ سے چین کی پیداوار میں مزید استحکام کے حوالے سے عالمی سطح پر اثرات مرتب ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے جس کے ساتھ ساتھ دیگر بڑی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔