راولپنڈی (ویب ڈیسک )قومی احتساب بیورو (نیب)نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کر لیاہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب)نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کر لیا ہے،نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو این ایل جی کیس میں تفتیش کیلئے طلب کیا ہے،نیب نے شاہد خاقان عباسی کو جمعے کو صبح11 بجے پیش ہونے کا حکم دیدیا۔دوسری طرف نیب نے پاکستان تحریک انصافکے سینئیر رہنما اور سینئیر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو گرفتار کر لیا ۔علیم خان کو آف شور کمپنیاں بنانے اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ علیم خان آج چوتھی بار نیب کے روبرو پیش ہوئے تھے۔نیب آفس پہنچنے پرعلیم خان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی ۔
علیم خان سے نیب کی مشترکہ ٹیم تحقیقات کرے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کے راہنما وزیرعبدالعلیم خان کو آف شور کمپنیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ علیم خان دوران تفتیش منی ٹریل پیش نہیں کر سکے۔ذرائع کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق تحقیقات میں نیب کے طلب کرنے پر علیم خان آج ایک مرتبہ پھر نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوئے تھے. نیب آفس میں پیشی کے موقع پر ان سے مختلف سوالات کیے گئے جبکہ 2 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد انہیں حراست میں لے لیا. ذرائع نے بتایا کہ علیم خانکی گرفتاری سے متعلق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے اور ان کی باقاعدہ گرفتاری کے لیے قانونی کارروائی بھی شروع کردی ہے.ابتدائی طور پر مصوصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نیب لاہور سینئر صوبائی وزیر علیم خان کے خلاف آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد آثاثہ جات بنانے کے الزام پر تحقیقات کر رہی ہے اور وہ اس سے پہلے نیب لاہور میں پہلے 3 بار پیش ہو چکے ہیں. علیم خان 2011 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے ، گزشتہ سات سال سے وہ اس جماعت سے وابستہ ہیں‘ اس سے قبل وہ مشرف دور میں وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں.
علیم خان آج چوتھی بار نیب دفترلاہور پیش ہوئے تھے ، وہ آخری بار 10اگست کو نیب آفس میں پیش ہوئے تھے۔واضح ہو اب سے کچھ دیر قبل ہی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر رہنما اور سینئیر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی مزید 6 آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے،عبدالعلیم خان چوتھی بار قومی احتساب بیورو کے روبرو پیش ہو ئے تھے۔آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبدالعلیم خان کی 6 آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا تھا۔نیب نے علیم خان کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کی ایف زیڈ سی اور اے این اے نامی کمپنیوں میں 90 کروڑ روپے سے زائد کی ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔اس حوالے سے بھی ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ صوبائی وزیر بلدیات اس سے پہلے سال 2018ء میں تین بار نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو چکے ہیں لیکن تاحال نیب حکام ان کے جمع کروائے گئے ریکارڈ اوت بیانات سے مطمئن نہیں ہو سکے۔ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے اس بار بھی حکومتی رکن کو فنانشل مینجمنبٹ یونٹ، ایف بی آر اور سیکیورٹیز ایکسچینبننج کمیشن آف پاکستان کی اہم دستاویزات ساتھ لانے کا کہا گیا تھا۔ واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو تحریک انصاف کے رہنما علیم خان سے آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کررہی تھی تاہم انہیں طلب آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں کیا گیا تھا۔